عام انتخابات 2018 کیلئے پاکستان تحریک انصاف نے خواتین کی مخصوص نشستوں کی حتمی فہرستیں11 جون کو الیکشن کمیشن آ ف پاکستان میں جمع کرائی تھیں جو کہ اب پی ٹی آئی نے بدلنے کا فیصلہ کیا ہے ۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف نے خواتین کی مخصوص نشستوں کی حتمی فہرستیں گی11 جون کو الیکشن کمیشن میں جمع کروائی تھیں تاہم تحریک انصاف کی کارکنوں اور ریجنل صدور کی جانب سے شکایت کی گئی تھی کہ ان فہرستوں میں منظور نظر خواتین کو نوازا گیا ہے۔
عمران خان نے ریجنل صدور اور امیدوارخواتین کی شکایات پر فہرستوں کا جائزہ لیا اور شکایات درست ثابت ہونے پر پہلی فہرستیں مسترد کر دیں، فہرستوں کا جائزہ لینے پر یہ ثابت ہوا کہ مخصوص نشستوں کے لیے ریجنل صدور کی سفارشات کو پس پشت ڈال دیا گیا، جمع شدہ فہرستوں میں حق دار خواتین کو نظر انداز جب کہ منظور نظر کو نوازا گیا، چیئرمین پی ٹی آئی نے نئی فہرستیں بنانے کی ذمہ داری خود لیتے ہوئے بابر اعوان کودوبارہ فہرستیں دینے کے قانونی پہلووٴں کا جائزہ لینے کی ہدایت کر دی۔
شکایات کے جائزے کے دوران مخصوص نشستوں کی فہرست بنانے میں عجلت بھی ثابت ہوئی ہے کیونکہ پنجاب اسمبلی میں خواتین کی کل 66 نشستیں ہیں لیکن پی ٹی آئی نے اپنی فہرست میں 67 نام دے دئیے۔
دوسری جانب ترجمان الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ سیاسی جماعتوں کی فراہم کردہ خواتین امیدواروں کی ترجیحی فہرستیں حتمی ہیں، الیکشن ایکٹ کے تحت ان فہرستوں میں اب کوئی تبدیلی نہیں ہوسکتی۔