سپریم کوٹ لاہور رجسٹری میں خواجہ سراؤں کو شناختی کارڈ جاری نہ کرنے سے متعلق ازخود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران عدالت نےایک کمیٹی قائم کردی، جو 15 دن میں رپورٹ پیش کرے گی۔
تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 2 رکنی بینچ نے لاہور رجسٹری میں خواجہ سراؤں کو شناختی کارڈ جاری نہ کرنے سے متعلق ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی۔
وفاقی سیکرٹری قانون اور چیف سیکرٹری پنجاب ریکارڈ سمیت عدالت میں پیش ہوئے۔
سپریم کورٹ نے خواجہ سراؤں کو پندرہ یوم میں شناختی کارڈ کی فراہمی کے حوالے سے کمیٹی قائم کرتے ہوئے فوری طور پر سفارشات طلب کرلیں۔
چیف جسٹس نے حکم دیا کہ خواجہ سراؤں کے شناختی کارڈ ون ونڈو طریقے سے بننے چاہئیں اور میں خود اس عمل کی نگرانی کروں گا، خواجہ سراؤں کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے خصوصی عدالتیں قائم کی جائیں گی۔
چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ خواجہ سرا معاشرے کا اہم حصہ ہیں،جن کے شناختی کارڈ ہیں انہیں ووٹ کا حق ملناچاہئے،چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ ان سے بدتمیزی چھیڑچھاڑ برداشت نہیں ہو گی،خواجہ سرائوں کی مخصوص نشست پارلیمنٹ کا کام ہے ،قانون کے دائر ے میں رہتے ہوئے جو کر سکے کریں گے ،بتایا جائے کہ خواجہ سراؤں کے تحفظ کیلئے کیا اقدامات کیے جائیں۔
واضح رہے کہ چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے عیدالفطر کے پہلے روز لاہور کے فاؤنٹین ہاؤس کا دورہ کیا تھا، جہاں خواجہ سراؤں نے انہیں شناختی کارڈ جاری نہ کرنے سے متعلق شکایات کی تھیں۔
جس پر چیف جسٹس ثاقب نثار نے ازخود نوٹس لیتے ہوئے چیف سیکریٹری پنجاب اور متعلقہ حکام سمیت اخوت فاؤنڈیشن کے امجد ثاقب کو آج طلب کیا تھا۔