سخت انتخابی قوانین،بھاری فیسیں،کم امیدواروں نے کاغذات جمع کرائے

اسلام آباد: الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ 2018 کے عام انتخابات میں 2013 کے مقابلے میں الیکشن لڑنے کے رجحان میں کمی آئی ہے۔
الیکشن کمیشن نے عام انتخابات 2018 اور2013 میں کاغذات نامزدگیوں کا موازنہ جاری کردیا ہے ۔
الیکشن کمیشن کے موازنے کے مطابق 2018 کے انتخابات میں کاغذات نامزدگی جمع کرانے والے امیدواروں کی تعداد 2013 کے مقابلے میں کم ہے۔ آئندہ عام انتخابات کے لئے امیدواروں کی تعداد میں تقریباً 7 ہزارکی کمی واقع ہوئی ہے ۔ عام انتخابات کیلئے 21ہزار482 کاغذات نامزدگی جمع کرائے گئے جبکہ 2013 میں 28 ہزار302 کاغذات نامزدگی جمع کرائے گئے تھے۔

الیکشن کمیشن کے مطابق عام انتخابات 2018 میں قومی اسمبلی کی نشستوں پر2013 کی نسبت 2 ہزار523 کم کاغذات نامزدگی جمع ہوئے۔ قومی اسمبلی کے لئے 2013ء میں 7ہزار 996 اور2018 میں 5 ہزار 473 کاغذات نامزدگی جمع ہوئے۔

قومی اسمبلی کے لئے خیبرپختونخوا سے 398، بلوچستان سے4، پنجاب سے ایک ہزار460 اورسندھ 662 کاغذات نامزدگی کم جمع ہوئے۔

الیکشن کمیشن کے مطابق حالیہ انتخابات میں صوبائی اسمبلیوں کی نشستوں کے لئے گزشتہ انتخابات کے مقابلے میں 5 ہزار132کاغذات نامزدگی کم جمع ہوئے۔

سندھ اسمبلی کے لئے ایک ہزار587، پنجاب اسمبلی کے لئے 2 ہزار 645، بلوچستان اسمبلی کے لئے 248 اورخیبرپختونخوا اسمبلی کے لئے 652 کاغذات نامزدگی گزشتہ انتخابات کی نسبت کم جمع ہوئے۔

سیاسی مبصرین کے مطابق سیاستدانوں کے الیکشن میں عدم دلچسپی کی بڑی وجہ سخت انتخابی قوانین اوربھاری فیسیں ہیں جبکہ الیکشن کمیشن کا تیارکردہ سخت حلف نامہ بھی امیدواروں کی عدم دلچسپی کی وجہ ہے۔