نگراں وزیر داخلہ اعظم خان نے کہا ہے کہ عمران خان نے زلفی بخاری کا نام بلیک لسٹ سے نکالنے کے لیے مجھے کوئی فون نہیں کیا ۔
اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے نگراں وزیر داخلہ اعظم خان کا کہنا تھا کہ زلفی بخاری کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی درخواست نیب نے کی جب کہ وزارت داخلہ نے پاسپورٹ ایکٹ کے تحت زلفی بخاری کا نام بلیک لسٹ میں ڈالا، کسی کا نام ای سی ایل میں ڈالنا طویل مرحلہ ہے اور کابینہ سے منظوری لینا پڑتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ زلفی بخاری کا نام بلیک لسٹ سے نکالنے کے لیے مجھے کسی نے فون نہیں کیا اور اس حوالے سے عمران خان یا زلفی بخاری سے میرا کوئی رابطہ نہیں ہوا۔ ان کا کہنا تھا کہ زلفی بخاری کی جانب سے سیکرٹری داخلہ کو انڈرٹیکنگ بھیجی گئی جس میں عمرے کی ادائیگی کے لیے ایک ماہ کی اجازت مانگی گئی تھی، سیکرٹری داخلہ نے مجھے ایک ماہ کی درخواست دی تاہم میں نے 6 دن کی اجازت دی۔
نگراں وزییر داخلہ نے مزید کہا کہ میڈیا میں بہت ساری رپورٹس غلط آئیں، وزیراعظم نے پوچھا میڈیا میں کیا چل رہا ہے مجھے بھی بتائیں لہذا وزیراعظم کو معاملے پر اپ ڈیٹ کر دیا تھا۔