اسلام آباد: نگراں وزیر داخلہ اعظم خان نے کہا ہے کہ زلفی بخاری کی فائل دیکھی اور 6 روز کے لئے جانے کی اجازت دی، مجھے عمران خان سمیت کسی نے کوئی فون نہیں کیا۔
قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس سینیٹر رحمان ملک کی زیر صدارت ہوا۔ نگراں وزیر داخلہ نے زلفی بخاری کا نام بلیک لسٹ سے نکالنے اور بیرون ملک جانے کی اجازت دینے کے معاملے پر بریفنگ دی۔
نگراں وزیر داخلہ اعظم خان نے بتایا کہ سیکرٹری داخلہ فائل لے کر آئے اور کہا کہ زلفی بخاری عمران خان کے ہمراہ سعودی عرب عمرہ ادائیگی کے لئے کے لئے جا رہے ہیں۔ لیکن ان کا نام بلیک لسٹ میں ہونے کے باعث امیگریشن حکام نے انہیں سفر کرنے سے روک دیا ہے۔ زلفی بخاری نے بلیک لسٹ سے نام نکالنے کی درخواست دی اور بیان حلفی دیا کہ وہ واپس آئیں گے، انہوں نے ایک دفعہ بیرون ملک جانے کی اجازت مانگی تھی۔
انہوں نے کہا کہ میں نے زلفی کی فائل دیکھی اور چھ روز کے لئے جانے کی اجازت دی اور لکھا کہ اس کو واپس آنا ہوگا۔ مجھے عمران خان سمیت کسی نے کوئی فون نہیں کیا۔
نگراں وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ زلفی بخاری کے خلاف نیب میں آف شور کمپنیوں کا کیس ہے اور نیب نے ہی ان کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی درخواست کی تھی، کابینہ کمیٹی نہ ہونے کے باعث زلفی کا نام بلیک لسٹ میں ڈالا گیا تھا تاکہ وہ ملک سے فرار نہ ہوسکیں۔