جاپان کے لوگوں کے بارے میں مشہور ہے کہ وہ وقت کے بہت پابند ہوتے ہیں وہ ایک منٹ یا سیکنڈ کی تاخیر بھی برداشت نہیں کرتے ۔ اس کی تازہ مثال اس وقت سامنے آئی جب ایک جاپانی کمپنی نے اپنے ملازم کو تین منٹ قبل لنچ بریک کے لئے اپنی کرسی خالی چھوڑنے پر سزا دی اور اس کی تنخواہ کاٹ لی۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق کمپنی میں لنچ بریک کا وقت دوپہر ایک بجے مقرر تھا جبکہ ایک افسر لنچ کے لئےتین منٹ قبل ہی اپنی جگہ سے اٹھ گیا جس کی سزا اسے آدھے دن کی تنخواہ کٹوا کر بھگتنی پڑی ۔
علاوہ ازیں مالکان کی جانب سے ایک نیوز کانفرنس بلالی گئی جس میں اسے اپنی غلطی پر معافی مانگنی پڑی۔
افسر نے کانفرنس میں معافی مانگتے ہوئے کہا کہ ’مجھے اپنی غلطی پرافسوس اور ندامت ہے ،میں معافی چاہتا ہوں۔‘
کمپنی نے رپورٹرز کو وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ ہمارے ملازم نے عوامی خدمت کے ایسے قانون کی خلاف ورزی کی ہے جس میں کام پر توجہ دینے کو یقینی بنایا گیا ہے۔
اس خبر کے پھیلتے ہی جاپانی سوشل میڈیا پر جیسےآگ بھڑک اٹھی اور بحث و مباحثے کا بازار گرم ہو گیا ۔
کچھ صارفین نے افسر سے ہمدردی کرتے ہوئے اس کی طرف داری کی اور کہا کہ’ یہ انتہائی پاگل پن ہے، ان مالکان کا اپنے بارے میں کیا خیال ہے جو تمباکو نوشی کے لئے بار بار اپنی کرسی خالی چھوڑتے ہیں۔‘
ایک نے کہا کہ ’ یہ کیا مذاق ہے؟ کیا کوئی باتھ روم بھی نہیں جا سکتا؟ ‘
یادرہے کہ جاپان میں اس سے پہلے بھی کچھ ماہ قبل ایک افسر کو ایک ماہ کے لئے صرف اس وجہ سے معطل کیا گیا تھا کیونکہ وہ متعدد بار لنچ لینے باہر گیا تھا۔