کراچی: محکمہ سندھ پولیس میں غیر قانونی بھرتیوں سے متعلق انکوائری رپورٹ نے سابق آئی جی غلام حیدر جمالی سمیت 70 اعلیٰ افسران کو ذمہ دار قرار دیا ہے جبکہ مزید کارروائی کے لئے رپورٹ نیب کو بھجوادی گئی۔
تفصیلات کے مطابق سندھ پولیس میں سال 2012 سے 2015 کے دوران غیر قانونی بھرتیوں سے متعلق انکوائری رپورٹ ایڈیشنل آئی جی ثنا اللہ عباسی اور ڈی آئی جی نعیم شیخ نے تیار کی ہے۔
انکوائری رپورٹ کے مطابق 2012 سے 2015 کے دوران سندھ پولیس میں 4748 غیر قانونی بھرتیاں کی گئیں جن میں کانسٹیبل، جونیر کلرک اور دیگر پوسٹوں پر بھرتیاں کی گئیں۔
انکوائری رپورٹ کے مطابق سابق آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی، اس وقت کے 4 ڈی آئی جی اور 25 ایس ایس پی سمیت محکمے کے 70 اعلیٰ افسران اور اہلکاروں کو اس کا ذمہ دار قرار دیا گیا ہے۔ ذمہ داران میں ڈی ایس پی سمیت 44 اعلیٰ افسران جن میں 7 ایس ایس پی، 7 انسپکٹر، 2 سب انسپکٹر، 4 اسسٹنٹ سب انسپکٹر، 26 جونیئر افسران، ایک کانسٹیبل سمیت 12 کلرکس اور منسٹریل اسٹاف بھی شامل ہے۔
تحقیقاتی کمیٹی نے مزید کارروائی کے لئے رپورٹ چیف سیکریٹری اور نیب کو بھجوادی ہے۔
Tags غیر قانونی بھرتیاں