سائنس کا کمال۔ویب سائٹ شجرہ نسب سےملانے لگی

نیویارک:اپنے شجرہ نسب سے آگہی ہر شخص کی خواہش ہوتی ہے لیکن آباؤ اجداد کا سراغ لگانا اتنا آسان بھی نہیں ہوتا۔ اب یہ مشکل ایک ویب سائٹ نے آسان کر دی ہے جس کے ذریعے آپ باآسانی اپنے آباؤ اجداد کے متعلق جان سکتے ہیں۔


میل آن لائن کے مطابق یہ ویب سائٹ Ancestry.comہے جس کا جینیاتی کوڈ کا نجی ڈیٹا بیس روئے زمین پر سب سے بڑا ہے۔ جب کوئی صارف اپنا جینیاتی کوڈ ویب سائٹ پر داخل کرتا ہے تو یہ اس صارف کے کوڈ کو اس کے آباکے کوڈ سے ملا کر اسے بتا دیتی ہے کہ اس کی نسل کہاں سے شروع ہوئی اور اس میں کون کون لوگ آتے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق جو شخص اس ویب سائٹ کی خدمات حاصل کرتا ہے یہ اس کے خون کے نمونے لے کر ایلومینا (Illumina)جیسی تھرڈ پارٹی فرمز سے اس کا تجزیہ کراتی اور جینیاتی کوڈ حاصل کرتی ہیں۔ اس پراسیس میں چار دن لگتے ہیں۔ پھر یہ اس کوڈ کو اپنے ڈیٹا بیس میں موجود کوڈز سے ملاتی ہے اور اس شخص کو اس کے آباؤ اجداد سے ملا دیتی ہے۔

لوگ اس کام میں اس قدر دلچسپی لے رہے ہیں کہ گزشتہ سال اس ویب سائٹ نے لوگوں کو ان کا شجرہ نسب بتا کر 1ارب ڈالر(تقریباً 1کھرب روپے) کمائے۔

دوسری طرف ناقدین کا کہنا ہے کہ ”اس ویب سائٹ کا ڈیٹا بیس ہیک ہو سکتا ہے جس سے صارفین کی جینیاتی کوڈ جیسی انتہائی اہم معلومات ہیکرز کے ہتھے چڑھ سکتی ہیں۔“

ویب سائٹ کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ”اپنے ڈیٹا کی سکیورٹی کا ہم نے انتہائی مضبوط نظام بنا رکھا ہے تاکہ ہیکرز اس میں نقب نہ لگا سکیں اور صارفین کا جینیاتی ڈیٹا حاصل نہ کر سکیں۔ہمارا ڈیٹا کلاؤڈ میں محفوظ کیا گیا ہے جس میں انکرپٹڈ سسٹم استعمال ہوتا ہے اور اس تک ایک خاص کوڈ کے ذریعے ہی رسائی ہو سکتی ہے جو صرف ہمارے پاس ہے۔“

واضح رہے کہ اس سے قبل اسی نوعیت کی ویب سائٹ روٹس ویب کا ڈیٹا بیس ہیک ہو چکا ہے، جس کے بعد اس ویب سائٹ کو بند کر دیا گیاتھا۔