دنیا بھر کے 85 فیصدہتھیارعام شہریوں کی ملکیت ہونےکاانکشاف

واشنگٹن:دنیا بھر میں موجود کل چھوٹے ہتھیاروں میں سے 85 فیصدعام شہریوں کی ملکیت ہیں جبکہ باقی 15 فیصد قانون نافذ کرنے والے اداروں اور افواج کے پاس ہیں۔


عام شہریوں کے پاس سب سے زیادہ ہتھیاروں والے ممالک کی بات کی جائے تو یہ جان کر آپ حیران ہوں گے کہ اس فہرست میں دنیا بھی میں پاکستان کا چوتھا نمبرہے۔

یہ حیران کن اعدادوشمار چھوٹے ہتھیاروں پر تحقیق کرنے والے عالمی ادارے کی تازہ ترین رپورٹ ’اسمال آرمز سروے‘ میں جاری کئے گئے ہیں۔ سب سے زیادہ ہتھیار امریکی شہریوں کے پاس ہیں، جن کی آبادی دنیا کی کل آبادی کا چار فیصد ہے لیکن ان کے پاس دنیا کے کل ہتھیاروں کے 40 فیصد ہتھیار موجود ہیں۔

تازہ ترین رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ امریکی شہریوں کے پاس موجود ہتھیاروں کی کل تعداد 39کروڑ سے زائد ہے۔ اس کے بعد بھارتی شہریوں کا نمبر ہے جن کے بعد 7 کروڑ سے زائد ہتھیار ہیں۔
تیسرے نمبر پر چین ہے جس کے شہریوں کے بعد تقریباً 5 کروڑ ہتھیار ہیں اور چوتھے نمبر پر ہمارا ملک پاکستان ہے جس کے شہریوں کے پاس تقریباً 4 کروڑ 39 لاکھ ہتھیار ہیں۔

پاکستان کے بعد اس فہرست میں بالترتیب روس، برازیل، میکسیکو، جرمنی، یمن، ترکی، فرانس، کینیڈا، تھائی لینڈ، اٹلی، عراق، نائیجیریا، وینز ویلا ایران، سعودی عرب، جنوبی افریقہ، کولمبیا، یوکرین، افغانستان، مصر اور فلپائن کے نام شامل ہیں۔

ٹاپ 25 ممالک میں سے آخری نمبر پر موجود فلپائن کے شہریوں کے پاس 38 لاکھ سے زائد ہتھیار ہیں۔ افواج کے پاس موجود چھوٹے ہتھیاروں کی فہرست میں روس پہلے نمبر پر ہے جبکہ اس فہرست میں پاکستان کا دسواں نمبر ہے۔

روس کی فوج کے پاس موجود چھوٹے ہتھیاروں کی تعداد تین کروڑ سے زائد جبکہ پاکستانی فوج کے پاس ان ہتھیاروں کی تعداد 23 لاکھ سے زیادہ بتائی گئی ہے۔