پاکستان کی ٹیکس ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ حاصل کرنے والے افراد کی تفصیلات منظرعام پر آگئیں، جس کے تحت اب تک صرف 3 ہزار 580 افراد نے اسکیم سے استفادہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز ایف بی آر کے ترجمان ڈاکٹر اقبال نے پریس کانفرنس کے دوران بتایا تھا کہ ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کی مدت 30 جون تک ہے، جس میں توسیع کا اختیار نہیں ہے۔
انہوں نے کہا تھا کہ ملکی اور غیر ملکی اثاثے ظاہر کرنے کے لیے ٹیکس ایمنسٹی اسکیم جاری کی گئی، زیادہ سے زیادہ لوگ اس سے فائدہ اٹھائیں کیونکہ اسکیم کی ناکامی کے نتائج برے ہوں گے۔
ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ ٹیکس ایمنسٹی اسکیم سے کوئی مجرم فائدہ نہیں اٹھا سکتا۔
ذرائع کے مطابق اسکیم سے استفادہ حاصل کرنے والوں میں 1 ہزار 900 افراد پاکستان میں اثاثہ جات رکھتے ہیں، جبکہ بیرون ملک اثاثہ جات رکھنے والے 1 ہزار 680 پاکستانیوں نے ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ اٹھایا جو 20 ارب روپے کے ٹیکس چالان بھی ایف بی آر میں جمع کرانے کےلیے تیار ہیں۔
ایف بی آر کو 30 جون تک ایمنسٹی اسکیم کی مد میں 100 ارب روپے حاصل ہونے کی توقع ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اسکیم کے تحت ایف بی آر کی طرف سے اعلان کردہ 3 سے 4 ارب ڈالر کے حصول کا ہدف پورا نہیں ہو سکے گا۔