لاہور:پی پی 173 سے مریم نواز کے کاغذات نامزدگی کی منظوری کے خلاف اپیل اپیلٹ ٹریبونل نے مسترد کردی، سابق وزیراعظم کی صاحبزادی مریم نواز کے پی پی 173 سے کاغذات نامزدگی منظور کیے گئےتھے جس کے خلاف اقتدار حسین نے اپیلٹ ٹریبونل میں اپیل دائر کی تھی ، اقتدار حسین نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ ریٹرننگ افسر نے حقائق کے برعکس مریم نواز کے کاغذات نامزدگی منظور کیے، ان کے پاس 2 شناختی کارڈ ہیں جن میں ایک مریم نواز اور دوسرا مریم صفدر کےنام سے ہےجس پر لاہور ہائیکورٹ کے اپیلٹ ٹریبونل کے جسٹس طارق سلیم شیخ نے اقتدار حسین نامی اپیل کنندہ کی اپیل پر سماعت کی اور اسے ناقابل سماعت قرار دے کر مسترد کردیا۔
اس سے قبل پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان اور سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کے کاغذات نامزدگی کی منظوری کیخلاف اپیل مستردکردی گئی تھی۔
عمران خان کےکراچی کے حلقے این اے 243 اور سابق وزیرداخلہ چوہدری نثار کے این اے 63 سےکاغذات نامزدگی کی منظوری کے خلاف اپیل ایپلٹ ٹربیونل نےمسترد کی ۔عمران خا ن کے خلاف در خواست جسٹس اینڈ ڈیموکریٹک پارٹی کے وہاب بلوچ نے دائرکی تھی جس میں انہوں نے موقف اپنایا تھا کہ کاغذات نامزدگی پر عمران خان کے بجائے کسی اور کے دستخط ہیں جبکہ جانچ پڑتال کے موقع پر بھی تجویز کنندہ اور تائیدکنندہ موجودنہیں تھے۔وہاب بلوچ نے موقف اپنایا کہ ان کے کسی اعتراض کا ریٹرننگ افسر نے فیصلے میں ذکر نہیں کیا، عمران خان دھرنا کیس میں بھی مفرور ہیں لیکن انہوں نے کاغذات نامزدگی میں اس کا ذکر نہیں کیا جبکہ عمران خان کی 5 سالہ قومی اسمبلی کی کارکردگی کاذکر بھی نہیں ہے۔
اپیلٹ ٹربیونل نے بھی آر او کا چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے کاغذات نامزدگی کی منظوری کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے اپیل کو مسترد کردیا ہے۔
دوسری جانب قومی اسمبلی کے حلقے این 63 ٹیکسلا واہ سے سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار کے کاغذات نامزدگی کی منظوری کے خلاف درخواست ایپلٹ ٹریبونل نےمسترد کردی۔
ایپلٹ ٹریبونل میں آج چوہدری نثار کے کاغذات نامزدگی کی منظوری کے خلاف اپیل پر سماعت ہوئی۔درخواست گزار نے موقف اختیار کیا تھا کہ چوہدری نثار سپریم کورٹ حملہ کیس میں ملزم ہیں لہذا ان کے کاغذات نامزدگی مسترد کیے جائیں۔
تاہم ایپلٹ ٹریبونل نے یہ کہہ کر اپیل مسترد کردی کہ درخواست گزار این اے 63 کے ووٹر نہیں۔