برطانوی افواج نے جنگ کے میدان میں دشمن کو جال میں پھسانے کے لئے غبارے کے بنے ہوئے ٹینک اور جنگی طیارے کے مجسمے تیار کرلئے ہیں۔
برطانوی فوج کا غبارہ سے ٹینک اور جنگی طیارے تیار کرنے کا مقصد مناسب عسکری ہتھیاروں کی کمی ہے اور غبارہ نما ٹینک اور جنگی طیارے ڈیزائن کرکے دشمن کے سیٹلائٹ اور ڈرون کو جنگی میدان میں دھوکا دینا ہے۔
اس بات کا اندازہ یوں لگایا جاسکتا ہے کہ برطانیہ کے پاس صرف 227 پرانے چیلنجر ٹو ٹینک ہیں اور 2010ء میں دفاعی بجٹ میں تاریخی کمی سے یہ صورتحال مزید خراب ہوئی ہے جبکہ دوسری جانب روس کے پاس جدید ترین ٹینکوں کی تعداد 2700 سے بھی زیادہ ہے۔
روسی عسکری فوج کے پاس ٹینکز، S-300 میزائل لائنچنگ ٹرک ، ایم آئی جی (MiG) فائٹرطیارے اور ریڈار اسٹیشن موجود ہے۔
حال ہی میں 65 سینئر برطانوی فوجی افسران نے 2035ء تک برطانیہ کی جنگی اور عسکری ضروریات پر مفصل جائزہ رپورٹ پیش کی۔ رپورٹ کے مطابق شہری علاقوں میں تنازعات اور جنگوں کے لئے برطانیہ کو غیرمعمولی تعداد میں سپاہی درکار ہوں گے، آج برطانوی افواج کے پاس صرف 77 ہزار سپاہی موجود ہیں۔
اس تناظر میں ایک فوجی افسر وینڈی ایگل نے کہا ہے کہ برطانوی رائل افواج کو دھوکا اور حیلہ پر انحصار کرنا ہوگا تاکہ دشمن طویل وقت تک جعلی ٹینکوں اور طیاروں میں الجھا رہے اور جعلی ٹینکوں کو دشمن پر رعب اور دبدبے کے لئے بھی رکھا جاسکتا ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ جعلی غبارہ ٹینک حرارت بھی خارج کرتے ہیں جس سے دشمن کا تھرمل نظام دھوکا کھا کر اسے اصلی گمان کرے گا اس کے علاوہ موبائل ٹرانسمیٹر سے جعلی سگنلز بھی خارج کئے جائیں گے۔
ایک غبارہ ٹینک کا وزن صرف 100 کلو گرام ہے اور اسے چند سپاہی مل کر تیار کرکے رکھ سکتے ہیں۔ برطانوی افواج نے اس کے ساتھ ساتھ جعلی جنگی طیارے بھی بنائے ہیں۔