قومی احتساب بیورو(نیب )نے چیئرمین پی ٹی آئی کے قریبی ساتھی زلفی بخاری کو سوالات کے جوابات دینے کے لئے ایک ہفتے کی مہلت دے دی ہے۔
تفصیلات کے مطابق چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے قریبی ساتھی زلفی بخاری نیب راولپنڈی کے آفس میں مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے سامنے پیش ہوئے۔ٹیم نے زلفی بخاری سے چھ آف شور کمپنیوں سے متعلق ڈیڑھ گھنٹے تک پوچھ گچھ کی اور سوال نامہ ان کے حوالے کیا۔
سوالنامے میں زلفی بخاری سے آف شور کمپنیوں کے ذرائع آمدن پوچھے گئے، آف شور کمپنیاں کیسے بنائی گئی، فنڈز کہاں سے لائے گئے ؟
زلفی بخاری نے جواب دینے کے لیے دو ہفتے کا وقت مانگا مگر نیب نے ایک ہفتے میں جواب جمع کرانے کی ہدایت کی ہے۔
بعد ازاں میڈیا سے گفتگو میں زلفی بخاری کا کہنا تھا بلیک لسٹ کا کوئی قانون موجود نہیں، مجھے نہیں پتہ تھا کہ میرا نام بلیک لسٹ میں ہے،اس معاملے پر ایف آئی اے سے پوچھا جائے کہ انہوں نے میرا نام کیوں ڈالا۔انہوں نے بتایا کہ ان کی چھ آف شور کمپنیاں تھیں جس کے حوالے سے نیب کی جانب سے تحقیقات کی جا رہی ہے تاہم مجھ پر کرپشن کا الزام غلط ہے،میں نے نیب کے ساتھ ہر لحاظ سے تعاون کیا ہے۔