شاہد خاقان،خواجہ آصف اور فردوس عاشق کو الیکشن لڑنے کی اجازت مل گئی

سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو این سے 53 اسلام آباد، مسلم لیگ( ن) کے رہنما خواجہ آصف کو این اے 73 اورپاکستان تحریک انصاف کی رہنما فردوس عاشق اعوان کو این اے 72سے قومی اسمبلی کا انتخاب لڑنے کی اجازت مل گئی۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل ایپلٹ ٹریبونل نے شاہد خاقان عباسی کے کاغذات نامزدگی پر سماعت کی جس کے دوران ان کے وکیل نے دلائل دیے۔

وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ کاغذات نامزدگی حلف نامہ نامکمل ہونے پرمسترد کیے گئے جب کہ ریٹرننگ آفیسر نے اپنے اختیارات سے تجاوز کرتے ہوئے فیصلے میں لکھا کہ حلف نامہ مکمل پُر نہیں کیا گیا۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے الیکشن کمیشن کے نمائندے سے استفسار کیا کہ ‘کیا یہ جواب غلط ہے’ جس پر نمائندے کا کہنا تھا کہ ان کے خیال میں یہ جواب غلط نہیں ہے۔

جس کے بعد ایپلٹ ٹریبونل نے شاہد خاقان عباسی کے خلاف ریٹرننگ افسر کے فیصلے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے انہیں الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی۔
دوسری جانب لاہور ہائیکورٹ کے ایپلٹ ٹریبونل نے مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ آصف اور تحریک انصاف کی امیدوار فردوس عاشق اعوان کے کاغذات نامزدگی منظوری کے خلاف درخواستیں مسترد کردیں اور انہیں الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی۔
ایپلٹ ٹریبونل نے سیالکوٹ کے حلقہ این اے 73 سے (ن) لیگی امیدوار خواجہ آصف کے خلاف دائر درخواست ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے مسترد کردی۔
ٹریبونل نے فریقین کے وکلا کے دلائل سننے کے بعد گزشتہ روز محفوظ کیا گیا فیصلہ جاری کر دیا جس میں خواجہ آصف کو الیکشن لڑنے کی اجازت دی گئی ہے۔
یاد رہے کہ قومی اسمبلی کی نشست این اے 73 سیالکوٹ ٹو پر خواجہ آصف کا مقابلہ تحریک انصاف کے امیدوار عثمان ڈار سے ہوگا۔
ہائیکورٹ کے ایپلٹ ٹریبونل نے تحریک انصاف کی امیدوار فردوس عاشق اعوان کے کاغذات نامزدگی کی منظوری کے خلاف بھی اپیل مسترد کردی۔
جسٹس سید شہباز رضوی نے این اے 72 سیالکوٹ ون سے ووٹر زید لطیف کی اپیل پر فیصلہ سناتے ہوئے قرار دیا کہ ریٹرننگ افسر نے پی ٹی آئی امیدوار کے کاغذات نامزدگی قانون کے مطابق منظور کیے۔
درخواست گزار کا مؤقف تھا کہ فردوس عاشق اعوان نے کاغذات نامزدگی میں شادی اور بچوں کاخانہ پُر نہیں کیا اس لیے ان کے نامزدگی فارم مسترد کیے جائیں۔