پاور ڈویژن کمیٹی کاہائی لاسز فیڈرز کو آؤٹ سورس کرنے کا فیصلہ

سینیٹ کی تکنیکی کمیٹی اورپاور ڈویژن کے خصوصی پینل نے متفقہ طور پر ہائی لاسز فیڈرز کو آؤٹ سورس کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
سینیٹ کی تکنیکی کمیٹی کی سربراہی سینیٹر نعمان وزیر نے کی اور مذکورہ فیصلہ پاور ڈویژن سے مشاورت کے بعد سامنے آیا۔
بجلی کی چوری اور لائن لاسز کو محدود کرنے کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کو مراعات دینے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔
اس حوالے سے بتایا گیا کہ ہر ڈسٹری بیوشن کمپنی (ڈسکو) میں 200 پولیس اہلکار اور 2 مجسٹریٹ تعینات کیے جائیں گے اور تمام افراد کی تنخواہیں ڈسکو ادا کرنے کی پابند ہوگی۔
کمیٹی کے مطابق نجی کمپنی ڈسکو کے ملازمین کو برطرف کرنے کا حق نہیں رہ سکے گی بلکہ اضافی مراحات کے مستحق ہوں گے۔
آزمائشی مرحلے میں پشاور الیکڑک سپلائی کمپنی (پیسکو) کو نجی کمپنی کے حوالے کیا جائے گا جہاں سب سے زیادہ لائن لاسز ریکارڈ کیے گئے۔
کمیٹی میں تجویز پیش کی گئی کہ لو ٹینشن (ایل ٹی) سرکٹ سےنیو کنکشن کی فراہم کا عمل ختم کرکے اسے 5 کے وی یا اس سے زائد ٹرانسفارمر سے جڑ جائے گا جبکہ ٹرانسفارمر کے اخراجات صارف، ایم پی اے یا ایم این اے کے فنڈ یا پھر بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سے ادا ہوں گے۔
اس حوالے سے مزید کہا گیا کہ پاور ڈویژن بجلی کی چوری اور شریعت کی رو سے روزمرہ زندگی میں اس پر اثرات سے متعلق فتویٰ بھی حاصل کریگا۔