پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو اسلام آباد سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 53اور بنوں کے حلقہ این اے35 سے الیکشن لڑنے کی اجازت مل گئی۔
تفصیلات کے مطابق چیئرمین عمران خان اپنے وکیل بابر اعوان کے ہمراہ ایپلٹ ٹریبونل میں پیش ہوئے اور اپنے کاغذات نامزدگی میں شق این کے خانے میں تحریر کو مکمل کیا۔
عمران خان نے شق این میں تحریر کیا کہ انہوں نے کینسر اسپتال بنایا، نمل یونیورسٹی بنائی اور عوام کو آئینی حقوق کی جدوجہد کرنے کا شعور دیا۔جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل اسلام آباد ہائی کورٹ کے ایپلٹ ٹریبونل نے عمران خان کے خلاف اٹھائے جانے والے تمام اعتراضات مسترد کرتے ہوئے چیئرمین تحریک انصاف کو قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 53 اسلام آباد ٹو سے الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی۔
دوسری جانب بنون کے حلقہ این اے 35 سے بھی عمران خان کو انتخابات لڑنے کی اجازت دے دی گئی۔
ایپلٹ ٹریبیونل نے سیتا وائٹ کیس میں سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری کی جماعت جسٹس ڈیموکریٹک پارٹی کے امیدوار انعام اللہ وزیر کی جانب سے جمع کرائی گئی درخواست میں عمران خان کے حق میں فیصلہ دیا۔
درخواست گزار کی جانب سے اعتراض کیا گیا تھا کہ عمران خان نے ایک بیٹی ٹیرئن کا نام کاغذات میں ظاہر نہیں کیا، تاہم ایپلٹ ٹریبیونل نے عدم ثبوت کی بناء پر یہ اعتراض مسترد کردیا۔