لاہور: لاہور ہائی کورٹ نے الیکشن ٹریبونل کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے فواد چوہدری کو ان کے آبائی حلقے سے الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی۔
الیکشن ایپلٹ ٹریبونل نے گزشتہ روز ترجمان تحریک انصاف فواد چوہدری کے ان کے آبائی حلقے این اے 67 جہلم سے کاغذات مسترد کئے تھے جسے انہوں نے لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔
لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس مظاہر اکبر نقوی کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے فواد چوہدری کی اپیل پر سماعت کی۔
ترجمان تحریک انصاف فواد چوہدری نے ہائی کورٹ میں دائر اپنی اپیل میں مؤقف اختیار کیا ہےکہ ٹریبونل کےمطابق بیرون ملک دوروں پر32 لاکھ اخراجات کی تفصیلات فراہم نہیں کیں، ٹریبونل نے حقائق کے برعکس کاغذات نامزدگی مسترد کئے۔
درخواست کے متن میں کہا گیا ہے کہ ٹریبونل کے مطابق اثاثہ جات کی تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں، ٹریبونل نے کاغذات نامزدگی کے ساتھ منسلک ان کے اثاثوں کی دستاویزات کا جائزہ نہیں لیا، کاغذات نامزدگی میں ایف بی آر کی مصدقہ کاپی ساتھ لف کی گئی تھی، ٹریبونل نےلف دستاویزات کو نظر انداز کرتے ہوئے نااہل قرار دے دیا۔ درخواست میں استدعا کی گئی تھی ٹریبونل کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا جائے۔
عدالت نے ابتدائی سماعت کے بعد فواد چوہدری کے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کے ایپلٹ ٹریبونل کے فیصلے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما کو جہلم کے حلقہ این اے 67 سے الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی اور الیکشن کمیشن اور ٹریبونل کو بھی نوٹس جاری کردیا۔