یونیورسٹی آف کولوراڈو بولڈرمیں واقع نیشنل سنو اینڈ آئس ڈیٹا سینٹر کے ماہرین نے زمین پر سرد ترین جگہ دریافت کرلی ہے جہاں خاص حالت میں درجہ حرارت منفی 100 درجے سینٹی گریڈ تک پہنچ جاتا ہے۔
اس ادارے کی رپورٹ کے مطابق انٹارکٹیکا یا براعظم قطب جنوبی سے سردیوں میں سیٹلائٹ ڈیٹا جمع کیا گیا ہے جس سے ظاہرہوتا ہے کہ سردیوں کی راتوں میں یہاں ٹھنڈک کا عالم یہ ہوتا ہے کہ منفی 98 درجے سینٹی گریڈ تک ہوجاتا ہے۔ یہ ایک بلند اور وسیع میدانی علاقہ یعنی سطح مرتفع پلیٹوہے۔
یہ علاقہ سطح سمندر سے 3500 میٹر بلند ہے جہاں ہوا بہت ہلکی ہے جبکہ یہاں خشکی کا راج ہے۔ دنیا کے اس سرد ترین مقام انٹارکٹیکا پر تحقیق کا بہترین مرکز قائم کیا جاسکتا ہے۔
اس سے قبل 1983 میں روسی موسمیاتی اسٹیشن نے یہاں منفی 89 درجے سینٹی گریڈ جتنی سردی نوٹ کی تھی تاہم 2013 میں سیٹلائٹ تصاویر سے عیاں ہوا کہ بعض حصوں پر درجہ حرارت منفی 93 درجے سینٹی گریڈ بھی ہوسکتا ہے اور نئی تحقیق بھی سیٹلائٹ ڈیٹا کی روشنی میں کی گئی ہے۔
ماہرین نے ناسا کے ٹیرا اورایکوا سیٹلائٹس کے ساتھ ساتھ نووا کے پولر آپریشنل اینوائرونمنٹ سیٹلائٹس کا ڈیٹا بھی حاصل کیا ہے۔ 2004 سے 2016 کے درمیان جمع شدہ ڈیٹا کے تفصیلی تجزیے سے معلوم ہوا کہ کم سے کم 100 مقامات ایسے ہیں جہاں درجہ حرارت منفی 98 درجے سینٹی گریڈ تک ہوسکتا ہے۔
انتہائی سرد علاقے سینکڑوں کلومیٹر پر پھیلے ہوئے ہیں اوران مقامات پر جگہ جگہ برفیلے گڑھے موجود ہیں۔ کئی ہفتوں تک یہاں ٹھنڈک برقرار رہتی ہے اور یہ سردیوں کی راتوں میں رونما ہوتی ہے۔ تاہم ابھی یہ فیصلہ سیٹلائٹ تصاویراورڈیٹا سے کیا گیا ہے جبکہ ہوا کا درجہ حرارت معلوم کرنے کے لئے سائنسدانوں کو وہاں ایک تحقیقی مرکز قائم کرنا ہوگا ۔
سائنسداں کوشش کررہے ہیں کہ اگلے چند برسوں میں وہ موسمِ گرما میں اپنے آلات کے ساتھ وہاں کا دورہ کرسکیں۔