پاکستان گرے لسٹ میں شامل،شمولیت غیرمتوقع نہیں،دفترخارجہ

پیرس : فنانشل ایکشن ٹاسک فورس نے پاکستان کانام گرے لسٹ میں شامل کرلیا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ میں پاکستان کی شمولیت غیرمتوقع نہیں۔

پیرس میں دہشت گردوں کی مالی معاونت پر نظر رکھنے والی تنظیم فنانشنل ٹاسک فورس کا اجلاس ہوا جس میں ایف اے ٹی ایف نے دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے کے لئے پاکستان کی جانب سے کئے گئے اقدامات کا جائزہ لینے کے بعد پاکستان کا نام گرے لسٹ میں شامل رکھنے کا فیصلہ کیا۔

 

اجلاس میں وزیرخزانہ ڈاکٹر شمشاد اخترکی قیادت میں وفد نے پاکستانی موقف پیش کیا، پاکستانی وفد نے منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے کے لئے اقدامات سے آگاہ کیا۔ ایف اے ٹی ایف کو کالعدم تنظیموں اور دیگر گروپوں کے خلاف کئے گیے اقدامات سے بھی آگاہ کیا گیا۔

 

ذرائع کے مطابق پیرس میں ہونے والا اجلاس ٹیررازم فنانس سے متعلق تھا جس میں پاکستان کی جانب سے ٹیررازم فنانس سے متعلق کئے اقدامات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا جس کے بعد ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کا نام گرے لسٹ میں ڈال دیا۔

دوسری جانب ترجمان دفترخارجہ نے کہا ہے کہ ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ میں پاکستان کی شمولیت غیرمتوقع نہیں۔

ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹرمحمد فیصل نے ہفتہ واربریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ فروری میں ہی بتا دیا تھا کہ پاکستان کو جون میں فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی گرے لسٹ میں ڈال دیا جائے گا، اب پاکستان اورایف اے ٹی ایف کے درمیان ایکشن پلان پرعملدرآمد پربات چیت ہورہی ہے، گرے لسٹ میں رہتے ہوئے ہمیں اس ایکشن پلان پرعملدرآمد کو یقینی بنانا ہوگا، اگر ہماری کارکردگی بہتر ہوئی تو واپس نکل سکتے ہیں، لیکن اگرکارکردگی بہتر نہ ہوئی تو مسائل ہونگے، اس سے پہلے بھی کارکردگی کی بنیاد پرگرے لسٹ سے باہرآئے تھے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان میں آئین کے تحت سول سوسائٹی کو تمام حقوق حاصل ہیں، یورپی یونین کو مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں نظرنہیں آتیں، یورپی یونین کو چاہیئے کہ بھارتی مظالم پراقوام متحدہ کی رپورٹ کی روشنی میں اقدامات کرے۔

ڈاکٹرمحمد فیصل نے کہا کہ افغانستان میں مفاہمت اورامن کے تمام اقدامات کی حمایت کرتے ہیں، افغان طالبان کو سیزفائرپیشکش قبول کرنا چاہیئے، تمام افغان فریقین کو مذاکرات کی میزپرآنا چاہیے، پاکستان مفاہمتی اقدامات میں تمام ممکن سہولیات بھی فراہم کرے گا، جنرل نکلسن کا پاکستان سے متعلق بیان حقائق کے برعکس ہے، پاکستان افغان مفاہمتی عمل میں بھرپور تعاون کررہا ہے۔