پاکستان پیپلزپارٹی گیارہواں منشور پیش کردیا جبکہ پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری بطور پارٹی سربراہ اپنا پہلا منشور پیش کیا۔پیپلزپارٹی کے منشور کا عنوان ہے’’ بی بی کا وعدہ نبھانا ہے،پاکستان کو بچانا ہے‘‘۔
منشور پیش کرتے ہوئے چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ احتساب کے نام پر تمام ادارے تباہ کردیئے گئے اور پارلیمنٹ خاموش تماشائی بن کر ریاست و معیشت کو لاحق خطرات کو دیکھتی رہی لیکن ہم ریاستی اداروں کے درمیان ہم آہنگی کو فروغ دیں گے۔
جمہوریت کی جڑیں گہری کرنا ہماری پارٹی کے منشور کا حصہ ہے۔ پارلیمنٹ اور دیگر ادارہ جاتی ڈھانچوں کو مضبوط بنائیں گے۔
منشور پیش کرتےہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ آج پاکستان کا ہر شعبہ استحصال کا شکار ہے لیکن ہم دنیا میں پاکستان کی جائز حیثیت بحال کرائیں گے۔
انہوں نے بتایا کہ سلالہ پرحملے کے بعد شمسی ایئربیس بند کردیا اور7 ماہ نیٹو سپلائی بند کی، امریکہ کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کی اور پہلی مرتبہ ایک سپر پاور ملک کو معافی مانگنی پڑی۔
انھوں نے کہا کہ منشور میں پہلی مرتبہ لونگ ویج کا پیکج متعارف کرایا ہے جس کے تحت کسی کو ہاتھ پھیلانے کی ضرورت نہیں رہے گی۔
چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ طلباء یونین اورٹریڈ یونین پر پابندی ختم کی جائیں گی۔
انھوں نے کہا کہ پاکستان میں پانی کا مسئلہ سنگین ہے، پانی کے مسئلے کو حل نہ کیا تو یہ سنگین صورتحال اختیار کر جائے گا،ہم پانی کا مسئلہ حل کریں گے،ہم نے جام شورو میں ڈیمز بنائے لیکین ہمیں ملک بھر میں ڈیمز بنانے ہوں گے مگرافسوس ہے کہ خیبر پختونخوا اور پنجاب میں ایک بھی پانی کا منصوبہ نہیں بنا، ہمیں ڈیم بنانے ہوں گے اور ڈرپ اریگیشن کو فروغ دینا ہوگا۔
اس سے قبل پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین صدر آصف علی زرداری کا کارکنوں کے نام پیغام میں کہنا تھا کہ بلاول بھٹو انقلابی منشورپیش کریں گے جو بے نظیر بھٹو کے فلسفے کی روح کے مطابق ہے۔آصف زرداری نے اپنے پیغام میں کہا کہ ہماری جدوجہد عوام کے روشن مستقبل کے لئے ہے، عوام پر جان قربان کرنا صرف بھٹوز کی تاریخ ہے اورعوام کی طاقت سے ہی انتخابات جیتیں گے۔