اقتدار نہ ملاتو اپوزیشن میں بیٹھیں گے،چیئرمین پی ٹی آئی

لاہور:پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے سابق صدرآصف زرداری سے مل کر حکومت بنانے کا امکان مسترد کرتے ہوئے کہاکہ اگر کولیشن حکومت زرداری سے مل کر بنانی ہے تو اقتدار میں آنے کا کیا فائدہ؟ ہمیں کولیشن حکومت کا خیبر پختونخوا میں بڑا تلخ تجربہ ہوا، کولیشن حکومت کو کنٹرول کرنا آسان نہیں، عمران خان نے کہاکہ آصف زرداری کے ساتھ مل کر حکومت بنانے کا اس لیے فائدہ نہیں ہے کیوں کہ میں جس طرح کا احتساب چاہتاہوں اس کیلئے آصف زرداری راضی نہیں ہونگے۔
عمران خان نےآنے والا انتخابات شریف خاندان کیلئے آخری الیکشن قرار دیتےہوئے کہاکہ آنے والا الیکشن شریف خاندان کا آخری الیکشن ہو گا۔
نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہاکہ صوفی ازم کا مطلب انسان اپنی ”میں“ کو ختم کرتا ہے، بابا فرید شکر گنجؒ عظیم انسان تھے، میں نے مزار پر عاجزی اور عقیدت کی وجہ سے بوسا دیا۔
اپنی سابقہ اہلیہ ریحام خان کی متنازع کتاب کے بارے میں بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہاکہ گزشتہ 22 سال سے میرے خلاف گند اچھالا جا رہا ہے، جیسے ہی الیکشن آتا ہے، یہ معاملات شروع ہو جاتے ہیں اورریحام کی کتاب کے پیچھے بھی شریف برادران ہیں شریف خاندان نے پیسے دے کر فرمائشی کتاب لکھوائی ہےلیکن میں گارنٹی دیتا ہوں کتاب کو پڑھنے کے بعد شریف برادران کو ہی ذلت ملے گی۔
انہوں نے کہاکہ شریف خاندان نے اس سے پہلے نصرت بھٹو اور بے نظیر شہید کو بھی نہیں بخشا تھا۔
سابق وزیراعلیٰ پنجاب کی کارکردگی پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شوکت خانم اسپتال پشاور میں چار ارب روپے لاگت آئی، شہباز شریف نے ساڑھے چھ ہزار ارب ڈویلپمنٹ فنڈز خرچ کیا لیکن چار ارب کا ایک بہترین اسپتال نہیں بنا سکے۔انہوں نے کہاکہ شہباز شریف اور ان کے دونوں بیٹے کرپٹ ہیں ، شہباز شریف نے اورنج لائن کا قوم پر 200 ارب کا قرض چڑھا دیا۔
انہوں نے اعلان کیا کہ اوورسیز پاکستانیوں کے پیسے کو پاکستان میں لائیں گے، حکومت آئی تو سادگی اختیار کریں گے، لوگوں کے ٹیکس کا پیسہ عوام پر خرچ کریں گے اور کاشت کاروں کی مدد کریں گے۔
سابق وزیراعطم نواز شریف کی اہلیہ بیگم کلثوم نواز کی علالت بارے بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہاکہ میں نے انھیں لندن میں پھول بھجوائے، فیصل واوڈا نے اگر سیاسی وینٹی لیٹر کہا تو سخت مذمت کرتا ہوں، میرے علم میں نہیں کہ انہوں نے ایسا کہاہے اگر انہوںنے ایسا کہا ہے تو میں اس کی سخت مذمت کرتاہوں۔