اسلام آباد:سپریم کورٹ میں خیبرپختونخوا میں نجی اسکول رجسٹریشن کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ قوم کے بچوں کا کچھ سوچیں ،اگر میں تعلیم حاصل نہ کرتا تو آج کسی بینک میں کلرک ہوتا۔چیف جسٹس پاکستان نے سماعت کے دوران ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کیوں نہ نجی سکول سرکاری تحویل میں لیں گے ،اٹارنی جنرل معاونت کریں، سرکاری تحویل میں لینے پر کوئی پابندی نہیں ،تعلیم کے معاملے پر عدالت کمیشن قائم کر چکی ہے ، حکومت کی نااہلی ہے کہ تعلیم پر توجہ دی نہیں دی جا رہی ،انہوں نے کہا کہ جائزمنافع لیں لیکن فی بچہ 40 ہزارکہاں کاانصاف ہے،اتنی مہنگی تعلیم ہے توعدالت کیوں جائزہ نہ لے ،انہوں نے کہا کہ یہ کیا بات ہوئی جو بچہ فیس نہیں دے سکتا وہ داخلہ نہیں لے سکتا۔