احتساب عدالت نے شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت پیر تک ملتوی کرتے العزیزیہ اسٹیل ملزریفرنس میں جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیاء کو 3 جولائی کو طلب کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت میں شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت احتساب عدالت کے جج محمد بشیرنے کی۔
سابق وزیراعظم نوازشریف اور ان کی بیٹی مریم نواز لندن میں موجود ہونے کے باعث آج بھی عدالت میں پیش نہیں ہوئے جبکہ امجد پرویز نے دوسرے روز بھی حتمی دلائل کا سلسلہ جاری رکھا۔
امجد پرویز نے عدالت میں سماعت کے آغاز پر دلائل دیتے ہوئے کہا کہ عدالت نے دیکھنا ہے کوین بینچ کا فیصلہ قابل قبول شہادت ہے، کوین بینچ کے فیصلے ک متن بھی فرد جرم سے متعلق نہیں ہے۔
مریم نواز کی وکیل نے کہا کہ شیزی نقوی نے کہا دونوں بیان حلفی اکتوبر اور نومبر1999 کے ہیں جبکہ رحمان ملک کی رپورٹ ایف آئی اے کی آفیشل رپورٹ نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ نوازشریف لندن فلیٹس کے مالک ہیں نہ ہی 1993 سے قابض ہیں، کسی مرحلے پرشریف فیملی کا پراپرٹی سے تعلق ہوسکتا ہے نواز شریف کا نہیں ہے۔
سماعت کے دوران احتساب عدالت کے جج محمد بشیر، نیب پراسیکیوٹر سردار مظفر عباسی اور مریم نواز کے وکیل امجد پرویز کے درمیان مکالمہ ہوا۔
احتساب عدالت کے معزز جج محمد بشیر نے ریمارکس دیے کہ 3 جولائی کو جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیاء کو بلالیتے ہیں جس پر مریم نواز کے وکیل نے کہا کہ واجد ضیاء کہتے تھے ڈھائی بجے کے بعد کام نہیں کرنا۔
نیب پراسیکیوٹرسردار مظفرعباسی نے کہا کہ یہ لوگ ہفتے کو بھی کام نہیں کرتے اور عدالتی وقت کے بعد بھی کام نہیں کرتے جس پرامجد پرویز نے کہا کہ نیب پراسیکیوٹر مجھے نہ بتائیں کہ کیس کیسے لڑنا ہے۔
معزز جج محمد بشیر نے مریم نواز کے وکیل امجد پرویز کو ہدایت کی کہ 2 جولائی کو ہرحال میں حتمی دلائل ختم کریں۔
بعدازاں عدالت نے شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت پیرتک ملتوی کرتے ہوئے جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیاء کو 3 جولائی کو طلب کرلیا۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز نواز شریف اوران کی صاحبزادی مریم نواز کی جانب سے 7 دن کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی گئی تھی۔
درخواست میں کہا گیا تھا کہ نواز شریف کی اہلیہ بیمار ہیں وہ ان کی تیمار داری کے لیے لندن میں ہیں۔ مشکل گھڑی میں نواز شریف اپنی اہلیہ کے ساتھ لندن میں ہیں۔
احتساب عدالت نے نواز شریف اور مریم نواز کی ایک دن کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کی تھی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز مریم نواز کے وکیل امجد پرویزکا کہنا تھا کہ کوشش کروں گا جلد حتمی دلائل مکمل کرلوں، خواجہ صاحب کی طرح 7 دن نہیں لوں گا۔ 3 سے 4 دن تک اپنے حتمی دلائل مکمل کرلوں گا۔