اسلام آباد: سپریم کورٹ نے کراچی میں مردم شماری سے متعلق رجسٹرار آفس کے اعتراضات مسترد کردیئے جبکہ پی ایس پی کی اپیل منظور کرلی۔
چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے اپنے چیمبر میں کراچی مردم شماری سے متعلق رجسٹرار آفس کے اعتراضات کے خلاف پاک سر زمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال کی اپیل پر سماعت کی۔ اس موقع پر پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال بھی چیف جسٹس کے روبرو پیش ہوئے۔
پی ایس پی کی جانب سے دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ مردم شماری میں کراچی کی آبادی کم دکھائی گئی جب کہ شہر کی آبادی تین کروڑ سے بھی زائد ہے۔
آج مختصر سماعت کے موقع پر چیف جسٹس نے رجسٹرار آفس کے اعتراضات مسترد کرتے ہوئے پی ایس پی کی اپیل منظور کرلی۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ درخواست پر سماعت الیکشن کے بعد ہوگی اگر الیکشن سے پہلے درخواست مقرر ہوئی تو انتخابات پر اس کے اثرات مرتب ہوں گے۔
علاوہ ازیں سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے مصطفیٰ کمال نے کہا کہ مردم شماری میں کراچی کی آبادی ڈیڑھ کروڑ لکھی گئی تاہم سب کو معلوم ہے کہ کراچی کی آبادی 3 کروڑ سے بھی زائد ہے۔ کراچی میں سالانہ ہزاروں لوگ دوسرے شہروں سے آکر بستے ہیں لیکن مردم شماری میں دیہی علاقوں کے علاوہ شہری علاقوں کی آبادی بھی کم کی گئی ہے