اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس شوکت عزیز صدیقی کا کہنا ہے کہ چیف جسٹس کو کوئی حق نہیں کہ وہ اوپن کورٹ میں ججز کی تضحیک کریں۔
ایک کیس کی سماعت کے دوران جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے ریمارکس دیئے کہ چیف جسٹس پاکستان سے درمندانہ اپیل کرنا چاہتا ہوں کہ انہیں حق حاصل ہے کہ وہ ہمارے قانونی فیصلوں کو کالعدم قراردیں لیکن انہیں کوئی حق نہیں کہ وہ اوپن کورٹ میں ججز کی تضحیک کریں۔
جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کہا کہ چیف جسٹس ہماری عزت نہیں کریں گے تو ہمیں بھی اپنے ادارے کے دفاع کے لئے جواب دینے کا حق ہے، مذاق بنالیا ہے کہ کسی کا چہرہ اچھا نہیں لگتا اوراس کی تضحیک شروع کردیں۔
یاد رہے کہ چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار 23 جون کو لاڑکانہ کے دورے کے دوران اچانک سیشن کورٹ پہنچے تھے جہاں انہوں نے ایڈیشنل سیشن جج سے سوالات کئے جس کا وہ تسلی بخش جواب نہ دے سکے جس پر چیف جسٹس برہم ہوگئے تھے۔
چیف جسٹس نے ایڈیشنل سیشن جج کی میز پر موبائل فون دیکھ کر بھی برہمی کا اظہار کیا اورموبائل اٹھا کر میز پر پٹخ دیا جبکہ انہوں نے ایڈیشنل سیشن جج کے فوری تبادلے کا بھی حکم دیا تھا۔
سوشل میڈیا پرچیف جسٹس کی سیشن عدالت کے جج پر برہمی کی ویڈیو بھی وائرل ہوئی تھی۔