اسلام آباد: چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے اعلان کیا ہے کہ 23 جولائی کو پریڈ گراؤنڈ میں جلسہ ہوگا۔
اسلام آباد میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے عمران کا کہنا تھا کہ جس پارٹی کے لیڈروں کا پاکستان میں جینا مرنا نہیں انھیں ووٹ نہ دو۔ زرداری اورشریف خاندان کی وجہ سے 10 برسوں کے دوران ملک پر قرضہ 6 ہزارارب روپے سے بڑھ کر27 ہزارارب روپے ہوگیا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ پاناما کیس میں شریف خاندان رنگے ہاتھوں پکڑا گیا اور باپ بیٹی روتے پھر رہے ہیں کہ مجھے کیوں نکالا ۔ حکمرانوں کے پاس پیسہ ہے طاقت ہے ، اگر کوئی کمزورآدمی ہوتا تو اب تک اڈیالہ جیل میں پڑا ہوتا۔
عمران خان نے کہا کہ جیلوں میں قید آدھے لوگوں کا جرم تو صرف یہ ہے کہ وہ غریب ہیں ۔ عام آدمی کے علاج کیلئے اسپتال نہیں اور زرداری اورشریف خاندان علاج کیلئے ملک سے باہر چلے جاتے ہیں ۔
عمران خان نے کہا کہ اسحاق ڈارملک سے باہر ہے اوراسپتال کے بستر سے تصویربناتا ہے جسے دیکھ کر مجھے بھی ترس آنے لگا۔
چیئرمین تحریک انصاف نے کارکنوں کو مخاطب کرکے مقابلے کا پہلا اصول یہ ہے کہ کبھی اپنے مخالف کا کمزور نہ سمجھو۔
ان کا کہنا تھا کہ ٹکٹوں کی تقسیم ایک عذاب تھا ۔ میری اہلیہ بشریٰ نے کہا کہ تکٹوں کی تقسیم کے 3 ہفتوں کے دوران انھوں نے مجھے بوڑھا ہوتے دیکھا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ 4 ہزار لوگوں نے ٹک کیلئے درخواست دی تھی ان میں اب تک 650 لوگوں کو ٹکٹ دیا گیا ۔ کئی اچھے امیداوار تھے لیکن سب کو ٹکٹ نہیں دے سکتے تھے۔ خواتین کو ٹکٹ دینا بھی ایک عذاب تھا۔ دھرنے میں خواتین نے جو کام کیا میں اسے بھول ہی نہیں سکتا۔ جب پارٹی اقتدارمیں آتی ہے تو نظریاتی کارکنوں کو ایڈجسٹ کیا جاتا ہے۔ اب کسی خاتون کو اس وقت تک مخصوص نشت پرٹکٹ اس وقت تک نہیں ملے گا جب تک وہ پارٹی الیکشن جیت کراوپر نہیں آتی ۔ الیکشن کے بعد پارٹی الیکشن بھی کرائیں گے۔