سکھر: قومی اسمبلی کے سابق اپوزیشن لیڈراور پیپلزپارٹی رہنما خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ چیف جسٹس کو کوئی حق نہیں کہ وہ کالا باغ ڈیم کسی اور کے پیسوں سے بنائیں ، یہ کام ان کے دائرہ قانون میں نہیں آتا ، چیف جسٹس کو عوام کی سہولت کے لئے کام کرنا چاہیئے۔
سکھرپریس کلب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ ’اب عدالتیں بھی ایسی ہوگئی ہیں کہ ججزعدالتوں میں جارہے ہیں اور موبائل پھینک رہے ہیں ۔
ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی مضبوط فیڈریشن چاہتی ہے لیکن چیف جسٹس کا اس میں کوئی کام نہیں کہ وہ قومی معاملات دیکھیں۔
انہوں نے کہا کہ باربار کہتا ہوں کہ چیف جسٹس عدالت میں بیٹھ کرلوگوں کوانصاف فراہم کریں، لاکھوں کیسز زیرالتوا ہیں، کئی فائلوں کو دیمک کھا گئی ہے، چیف جسٹس عوام کو انصاف فراہم کریں، عوام ان کے احسان مند رہیں گے۔
ایک سوال پرخورشید شاہ کا کہنا تھا کہ الیکشن میں تاخیرنہیں ہوگی اورنہ ہی میں الیکشن میں تاخیر ہوتی دیکھ رہا ہوں۔ صاف و شفاف الیکشن کرانا اب فوج کی ذمہ داری ہے، اگرالیکشن صاف و شفاف نہیں ہوئے توایک سوالیہ نشان بن جائے گا۔
سابق وزیر اعظم نوازشریف سے متعلق انہوں نے کہا کہ وہ جو باتیں کررہے ہیں یا ان سے کرائی جارہی ہیں اورجس طرح نواز شریف کو مظلوم بنایا جارہا ہے اس سے ایسا لگ رہا ہے کہ کوئی بڑا گیم کھیلا جارہا ہے۔
خورشید شاہ نے کہا کہ ہمیں اس وقت عوام اورپارلیمنٹ کو لے کرآگے بڑھنا ہوگا، ہمیں جمہوری پارلیمنٹ چاہیئے۔
گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس سے متعلق سوال پران کا کہنا تھا کہ ضیاالحق اورمشرف کے ساتھ بیٹھنے والے لوگ آج جی ڈی اے کا حصہ ہیں، وہ پہلے یہ بتائیں کہ انہوں نے سندھ کو دیا کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سی پیک پر سیاست نہیں کرنا چاہتے، یہ قوم فیصلہ کرے کہ سی پیک منصوبہ پیپلزپارٹی کا شروع کردہ تھا اورمسلم لیگ (ن) اس کا ڈھول پیٹ رہی ہے، پیپلزپارٹی نے ہمیشہ اپنے فائدے کے لئے کوئی کام نہیں کیا، بلکہ عوام کے فائدے کے لئے فیصلے کئے ہیں۔