چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے کہا ہے کہ یہ تاثر نہ دیا جائے کہ میں کسی کی انتخابی مہم چلا رہا ہوں، میں نے کسی کی سیاسی مہم چلانے کا ٹھیکہ نہیں اٹھایا ہوا، میں خود سے اسپتالوں کا دورہ کر رہا ہو ں اور مریضوں کو درپیش مسائل کا ازالہ کروں گا۔
تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے بنچ نے راولپنڈی میں مدر اینڈ چائلڈ اسپتال کی عدم تعمیر سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ درخواست گزار شیخ رشید عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت نے متعلق حکام کو اسپتال کو 18 ماہ میں مکمل کرنے کا حکم دیا۔
اس موقع پر عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے چیف جسٹس سے کہا کہ اسپتال آپ کے نام سے منسوب ہوناچاہیے، جس پر چیف جسٹس نے جواب دیا کہ شیخ صاحب! میں اپنا نام کہیں نہیں چاہتا۔ شیخ رشید نے چیف جسٹس سے اسپتال کا دورہ کرنے کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ آپ کے وہاں جانے سے آدھے کام ہوجائیں گے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ اسپتال کے دورے کی شاید ضرورت نہ رہے، جو ہدایات وہاں جاری کرنی ہیں یہاں بھی کرسکتے ہیں۔ تاہم سماعت ختم ہونے کے بعد چیف جسٹس نے راولپنڈی میں زیر تعمیر اسپتال کا دورہ کیا اور کاموں کا جائزہ لیا۔ اس موقع پر شیخ رشید اور علاقے کے دیگر معززین بھی موجود تھے۔
دورے کے دوران میڈیا کے ایک سوال کے جواب میں چیف جسٹس نے کہا کہ یہ تاثر نہ دیا جائے کہ میں کسی کی مہم چلا رہا ہوں، میں نے کسی کی سیاسی مہم چلانے کا ٹھیکہ نہیں اٹھایا ہوا، میں خود سے اسپتالوں کا دورہ کر رہا ہو ں اور مریضوں کو درپیش مسائل کا ازالہ کروں گا، یہ تاثرغلط ہے کہ شیخ رشید کی دعوت پر راولپنڈی گیا، دورہ راولپنڈی کسی کے کہنے پر نہیں کیا، شیخ رشید نے مجھے راولپنڈی آنے کا نہیں کہا۔