چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے قومی اسمبلی کے حلقے این اے 35 بنوں پر اپنے مخالف امیدوار اکرم درانی کو فرعون قرار دیدیا۔
تفصیلات کے مطابق بنوں میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ بنوں کے فرعون کا مقابلہ کرنے کے لیے یہاں سے الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔اکرم خان درانی کے بارے میں سب جانتے ہیں کہ 2013 سے پہلے ان کی کیا حیثیت تھی لیکن آج کروڑ پتی بن گئے ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ جب اکرم خان درانی آپ کے پاس آئے تو ان سے پوچھنا کہ آپ حکومت میں تھے تو قرضہ 14 ہزار ارب روپے سے 27 ہزار ارب روپے ہو گیا تو کدھر گیا یہ قرض اور قوم کیسے اتارے گی اس قرضے کو۔
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ فضل الرحمان کو مولانا کہنا مولانا کی توہین سمجھتا ہوں کیونکہ ڈیزل کے پرمٹ پر بکنے والا مولانا نہیں ہو سکتا۔
ان کا کہنا تھا کہ فضل الرحمان ایک مقناطیس ہے جدھر طاقت ہوتی ہے وہاں جا کر جڑ جاتے ہیں اور کشمیر کمیٹی کا چیئرمین ضرور بنتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ فضل الرحمان اور درانی کے حالات بہتر ہوتے گئے لیکن بنوں کے لوگوں کے حالات ٹھیک نہیں ہوئے۔
چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ پختونخوا کی حکومت نے پانی سے بجلی کے 4 پراجیکٹ بنائے اور 74 میگا واٹ بجلی پیدا کی۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے 300 چھوٹے چھوٹے پاور اسٹیشن چشمہ کے اوپر بنائے اور جہاں کبھی بجلی نہیں تھی ہم نے وہاں بجلی پہنچائی۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے 700 میگا واٹ بجلی کے منصوبوں کے ایم او یو پر دستخط کیے لیکن مجھے کیوں نکالا حکومت نے ہمارے منصوبے بننے نہیں دیے، ہمارے منصوبوں میں ڈر کی وجہ سے رکاوٹیں ڈالی گئیں۔