اسلام آباد: چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے گزشتہ روز عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کے ساتھ راولپنڈی کے زچہ و بچہ اسپتال کے دورے کی وضاحت کردی ہے۔
پیر کو سپریم کورٹ اسلام آباد میں چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے راولپنڈی کے زچہ و بچہ اسپتال کی تعمیر کے معاملے کی کمیٹی روم میں سماعت کی۔
سماعت کے دوران عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید بھی عدالت میں موجود تھے۔ اس موقع پر چیف جسٹس ثاقب نثار نے گزشتہ روز شیخ رشید کی درخواست پر زچہ و بچہ راولپنڈی اسپتال کے دورے پر وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ میرا شیخ صاحب سے کوئی سیاسی تعلق نہیں اورہم لوگوں کے لیے گئے، کسی کی مہم کے لیے نہیں۔
اس موقع پر شیخ رشید نے چیف جسٹس سے کہا کہ ایک طبقہ آپ کے خلاف مہم چلا رہا ہے جس پر چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ کل یہ تاثر دیا گیا کہ میں کسی کی مہم پر گیا ہوں، آپ کو لوگ ووٹ دیں یا نہ دیں ہمیں کوئی سروکار نہیں۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ شیخ صاحب آپ کی اپنی سیاست ہے، میرا اس سے کچھ لینا دینا نہیں۔
سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ وہ کس نتیجے پر پہنچے ہیں؟ اور کہاں ہے ٹھیکیدار؟ جس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے مؤقف اختیار کیا کہ ٹھیکیدار نہیں آسکا۔
چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ پی ڈبلیو ڈی اس میں جائز طریقے سے کام کرے، کسی سے ناانصافی نہ ہو جبکہ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ اس معاملے پر ایک ڈاکٹر کی سربراہی میں دو روز میں کمیٹی بن جائے گی۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ کمیٹی اسپتال کی مشینری کی خریداری اور دیگر معاملات کو دیکھے گی اوراسپتال کا سارا کام ایک ساتھ شروع ہوگا جو 18 ماہ میں مکمل کیا جائے گا، پہلے اس کے تین آپریشن تھیٹر تھے اب 14 آپریشن تھیٹر ہوں گے۔
پی ڈبلیو ڈی حکام کا کہنا تھا کہ اسپتال کی تعمیر کے لیے نگران کمیٹی بنائی جائے جس میں سپریم کورٹ کا نمائندہ بھی شامل ہو۔
چیف جسٹس نے سپریم کورٹ کے ایڈیشنل رجسٹرار خواجہ داؤد کو کمیٹی میں شامل کرنے اوراسپتال کی تعمیر سے متعلق ماہانہ رپورٹ عدالت میں جمع کرانے کا حکم دیا۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ اسپتال کی تکمیل کے لیے وزارت خزانہ سے پریشانی آسکتی ہے، اگر ضروری سمجھا تو ہر ماہ اس کی سماعت کریں گے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے زچہ و بچہ اسپتال راولپنڈی کو 18 ماہ میں مکمل تعمیر کرنے کا حکم دیا تھا جب کہ شیخ رشید کے ہمراہ اسپتال کا دورہ بھی کیا تھا جسے سوشل میڈیا پر تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔