العزیزیہ ریفرنس،خواجہ حارث کی واجد ضیا پرجرح۔سماعت 4جولائی تک ملتوی

احتساب عدالت میں سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس کی سماعت کے دوران نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے پاناما جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء پر جرح کی، جس کے بعد سماعت کل (4 جولائی) تک کے لیے ملتوی کردی گئی۔
تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملزریفرنس کی سماعت احتساب عدالت کے جج محمد بشیرنے کی۔
سابق وزیراعظم نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث کی جانب سے جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیاء پر جرح کے دوران نیب پراسیکیوٹر سردارمظفرعباسی نے کہا کہ جو دستاویزعدالتی ریکارڈ کا حصہ نہیں اس پرجرح کیوں کررہے ہیں۔
واجد ضیاء نے سماعت کے دوران عدالت کو بتایا کہ عبداللہ قائد اہلی اورطارق شفیع پارٹنرتھے، پروفیشنل لائسنس کی 2016 میں تصدیق کرائی۔
جے آئی ٹی سربراہ نے کہا کہ پروفیشنل لائسنس کی نوٹری پبلک دبئی کورٹ سے تصدیق کرائی گئی، پاکستان قونصل خانے نے بھی پروفیشنل لائسنس کی تصدیق کی اورپروفیشنل لائسنس پرایڈریس، ای میل ، فون نمبرواضح تھا۔
استغاثہ کے گواہ نے عدالت کو بتایا کہ قطری شہزادے کو لکھا اپنے خط کی تصدیق کے لیے متعلقہ ریکارڈ لے آئیں، ہمیں کوئی شک نہیں کہ حماد بن جاسم نے خط نہیں لکھے۔
خواجہ حارث نے سوال کیا کہ آپ نے ان دستاویزات کا ذکر نہیں کیا کہ حمد بن جاسم کون سی دستاویزات لائیں۔
واجد ضیاء نے جواب دیا کہ ہم نے متعلقہ ریکارڈ کا لفظ استعمال کیا۔
خواجہ حارث نے واجد ضیاء سے سوال کیا کہ کیا آپ نے یہ طے کر رکھا تھا کہ کون سی دستاویزوت متعلقہ ریکارڈ ہوگا۔ کون سی دستاویزات قطری کے دعوے کی تصدیق کریں گی، کیا ایسی کوئی فہرست تیار کی گئی تھی؟
جس پر واجد ضیاء نے جواب دیا کہ ایسی کوئی فہرست تیار نہیں کی گئی تھی۔
اس کے ساتھ ہی العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس کی سماعت کل (4 جولائی) تک کے لیے ملتوی کردی گئی، جہاں خواجہ حارث، واجد ضیاء پر جرح جاری رکھیں گے۔