بدنام زمانہ سائبرگیم ’’ بلیو وہیل‘‘ نے کئی ممالک میں تباہی مچانے اور لوگوں کی جان لینے کے بعد سعودی درب میں بھی ایک کمسن بچے کی جان لے لی ہے ۔
عرب میڈیا کے مطابق مغربی شہرابہا میں 12 سالہ طالب علم عبد الرحمان الاحمری نے خود کو کمرے میں بند کر کے پردے کی رسی سے پھانسی لگالی۔
بچے کے والد کا کہنا ہے کہ ان کے بیٹے نے سائبر گیم ’’ بیلو وہیل ‘‘ سحر میں پھنس کرخودکشی کی ہے ۔ بچے الاحمری کو صوبہ عسیر میں اس کے آبائی گاؤں بالاحمر میں سپردخاک کردیا گیا ہے۔
نمازجنازہ میں صوبہ عسیر کے نائب گورنر شہزادہ ترکی بن طلال کے علاوہ شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
دوسری جانب سعودی حکام بھی معاملے کی چھان بین کررہے ہیں ۔ پولیس نے بچے کے زیراستعمال موبائل فون و دیگرالیکٹرونک آلات تحویل میں لیکرتفتیش شروع کردی ہے۔
یاد رہے کہ خونی گیم ’’ بلیو وہیل‘‘ میں ملنے والے مختلف ٹاسک کو پورا کرنے کی کوششوں میں دنیا بھر میں اب تک متعدد افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو چکے ہیں۔
گزشتہ دنوں روس میں پولیس نے بڑی کارروائی کرتے ہوئے موت کا کھیل بنانے والے اورکئی اموات کے ذمے دار ماسٹر مائنڈ کو گرفتار کیا تھا۔
یہ جان لیوا گیم بنانے والے 22 سالہ نکیتا نیارونوف نامی نوجوان کا کہنا ہے کہ نوجوان لڑکے لڑکیاں گناہ گاراوربدکار ہوتے ہیں لہٰذا وہ زندہ رہنے کے مستحق نہیں۔