برسلز: یورپین پارلیمنٹ میں موجود گروپ لیڈرز نے فیصلہ کیا ہے کہ ممبران پارلیمنٹ کے ان 40 ملین یورو کے حسابات کو عام نہیں کیا جائے گا جو وہ ہوٹلوں اور ریسٹورنٹس میں ہر ماہ خرچ کر دیتے ہیں ۔
یہ فیصلہ پارلیمنٹ کے صدر انٹو نیو تاجانی اور گروپ لیڈرز کے ایک بند کمرہ اجلاس میں کیا گیا۔چند سال سے عوامی حلقے یورپین اداروں کے اخراجات میں شفافیت لانے کا مطالبہ کر رہے ہیں ۔ اسی عوامی دباؤ کے سبب ممبران پارلیمنٹ کی تنخواہیں اور دیگر الائونسز سامنے لائے گئےتھے۔
اس دوران یہ بات بھی سامنے آئی کہ یورپین پارلیمنٹ کا ہر ممبر 4400 یورو ماہانہ کے اخراجات صرف ہوٹلوں اورریستورانوں اور اسی طرح کی مہمان نوازی پرکرتا ہے لیکن گزشتہ روز پارلیمانی لیڈرز کی کمیٹی نے یہ فیصلہ کیا کہ عوام کو اس سے زیادہ تفصیلات مہیا نہیں کی جائیں گی ۔
یہ بھی شفافیت کیلئے عوامی دباؤ ہی کا نتیجہ تھا کہ عوام کو اس بات کا پتہ چلا کہ ان کے ممبران پارلیمنٹ کی ماہانہ تنخواہ 7957 یورو ہے جس میں سے ٹیکس اور دیگر واجبات کی ادا ئیگی کے بعد انہیں 6200 یورو ملتے ہیں۔