ڈیڑھ سال قبل سمندر میں ڈوبنے والی خاتون زندہ برآمد

انڈونیشیئن میڈیا کے مطابق 18 ماہ قبل 8 جنوری 2017 کو 52 سالہ نننگ سونارش نامی خاتون مغربی جاوا میں سوکابومی کے مقام پرسائٹیپس ساحل پرموجود تھی کہ ایک تیزلہراسے سمندرمیں بہا کر لے گئی۔ ڈوبتی ہوئی خاتون نے چیخ کراورہاتھ ہلاکر مدد چاہی لیکن وہ پانی میں غرق ہوگئی تھی۔

غوطہ خوروں نے ایک ہفتے بعد ایک خاتون کی لاش ڈھونڈ نکالی تھی جو بہت بری حالت میں تھی۔ تاہم نننگ کے اہلِ خانہ نے لاش کو دیکھتے ہوئے کہا کہ یہ سونارش کی لاش نہیں۔

دوسری جانب پورے علاقے کے علاوہ صرف خاتون کے اہلِ خانہ کو یقین تھا کہ نننگ زندہ ہے اورپورا گھرانہ پرامید تھا کہ وہ زندہ برآمد ہوگی۔

چند روز قبل لڑکی کے چچا نے خواب میں دیکھا کہ نننگ اسی ساحل پرموجود ہے جہاں سے وہ غائب ہوئی تھی۔ اس کے بعد اسے بار بار یہ خواب دکھائی دیا جسے اس نے قدرت کا ایک اشارہ قرار دیا۔

اس خواب کے بعد خاتون کے پورے خاندان نے ساحل کو چھان مارا اورصبح چار بجے انہیں خاتون ساحل پردکھائی دی جو مٹی کے ڈھیر میں بے ہوش پڑی تھی اوراس نے وہی کپڑے سیاہ پتلون اورپھولوں والی پیلی شرٹ پہنی ہوئی تھی جو وہ ڈوبتئے وقت پہنے ہوئی تھی ۔۔

ساحل پرخاتون کی کی حالت بہت نازک تھی جسے گھروالوں نے فوری طورپراسپتال میں داخل کرایا اوراب وہ تیزی سے صحت یاب ہورہی ہے۔

خاتون کے اہلِ خانہ نے اسے خدا کا ایک معجزہ قراردیا ہے۔ لیکن عوام نے اس خبرپر ملے جلے ردِ عمل کا اظہارکیا ہے اوراس پر سوشل میڈیا پربھی بحث جاری ہے۔