اسلام آباد: لاہور ہائی کورٹ نے ترجمان تحریک انصاف فواد چوہدری کی قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 67 جہلم سے نااہلی کا ایپلٹ ٹریبونل کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا جبکہ سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی بلوچستان کے صدر یار محمد رند کو بھی الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس مظاہر اکبر نقوی پر مشتمل دو رکنی بینچ نے فواد چوہدری کی اپیل پر سماعت کی۔
دوران سماعت درخواست گزار نے مؤقف اپنایا کہ ریٹرننگ آفیسر نے کاغذات نامزدگی منظور کئے اور ایپلٹ ٹربیونل نے حقائق کے برعکس کاغذات نامزدگی مسترد کردیئے۔
فواد چوہدری کے وکیل نے کہا کہ ان کے مؤکل نے تمام اثاثے اور غیر ملکی دوروں کا ریکارڈ دیا لیکن پھر بھی انہیں نااہل قرار دیا گیا لہٰذا ٹریبونل کے فیصلے کو کالعدم قرار دے کر الیکشن لڑنے کی اجازت دی جائے۔
عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری کی اپیل منظور کرتے ہوئے ایپلٹ ٹریبونل کا فیصلہ کالعدم قرار دیا۔
دوسری جانب سپریم کورٹ نے تحریک انصاف بلوچستان کے صدر یار محمد رند کو بھی الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی۔
ریٹرننگ افسر نے تحریک انصاف کے صوبائی صدر سردار یار محمد رند کے جعلی ڈگری اور قتل کےمقدمات کے الزامات میں کاغذات نامزدگی مسترد کرتےہوئے انہیں نااہل قرار دیا تھا جس کےبعد انہوں نے ایپلٹ ٹریبونل میں اپیل کی جس نے آر او کا فیصلہ برقرار رکھا۔ یار محمد رند نے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ جانے کااعلان کیا تھا ۔
سپریم کورٹ نے عبوری حکم میں ایپلٹ ٹریبونل کا فیصلہ معطل کرکے پی ٹی آئی رہنما کو الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی۔