ہارون بلورسپردخاک،دھماکے کی تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی قائم

پشاور کے علاقے یکہ توت میں خودکش حملے میں شہید عوامی نیشنل پارٹی ( اے این پی ) کے رہنما ہارون بلورکو نمازجنازہ کی ادائیگی کے بعد سپرخاک کردیا گیا ہے۔ نمازجنازہ میں اے این پی قیادت کے علاوہ دیگر سیاسی جماعتوں کے رہنما شریک ہوئے۔ کل کے افسوسناک واقعے پر شہر میں سوگ کی فضا ہے ۔جبکہ خودکش حملے کے تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔ دوسری جانب کالعدم تحریک طالبان نے پشاور دھماکے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ رات پشاور کے علاقے یکہ توت میں عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کی کارنر میٹنگ میں خودکش حملہ آور نے خود کو اڑالیا جس کے نتیجے میں عوامی نیشنل پارٹی کے کے صوبائی حلقے پی کے 78 کے امیدوار ہارون بلور سمیت 20 افراد شہید ہوگئے تھے۔

خودکش دھماکے میں شہید عوامی نیشنل پارٹی ( اے این پی ) کے رہنما ہارون بلورکی نماز جنازہ ادا کر دی گئی۔ جس میں اے این پی قیادت کے علاوہ دیگر سیاسی جماعتوں کے رہنما شریک ہوئے۔

ان کے علاوہ خودکش دھماکے میں شہید ہونے والے 20 افراد میں سے 10 شہدا کی اجتماعی نماز جنازہ رحمان بابا قبرستان میں ادا کرنے کے بعد انھیں سپردخاک کردیا گیا ہے۔
گزشتہ روز ہونے والا خود کش حملے کا مقدمہ تھانہ سی ٹی ڈی میں درج کرلیا گیا ہے۔ مقدمہ ایس ایچ او تھانہ آغا میر جانی شاہ واجد علی کی مدعی میں درج کیا گیا جس میں انسداد دہشت گردی ایکٹ کی دفعات بھی شامل کی گئی ہیں۔
نگران حکومت نے خودکش حملے کی تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی تشکیل دے دی ہے جس کا سربراہ ڈی آئی جی سی ٹی ڈی محمد سلیم مروت کو مقرر کیا گیا ہے۔

جے آئی ٹی میں آئی ایس آئی،آئی بی اوراسپیشل برانچ کے نمائندے شامل ہوں گے جب کہ ایس ایس پی انوسٹی گیشن، ایس پی سی ٹی ڈی اور واقعےکےتفتیشی افسر انسپکٹر حسن خان بھی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کا حصہ ہوں گے۔
ادھرپولیس نے پشاور میں سیکیورٹی سخت کردی ہے، شہر میں ناکوں کی تعداد بڑھا دی گئی ہے، شہر کے داخلی اور خارجی راستوں پر تلاشی کےبعد لوگوں کو داخلے کی اجازت دی جارہی ہے۔
دوسری جانب کالعدم تحریک طالبان کے ترجمان نے ایک بیان میں حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ حملہ اے این پی کی سابقہ حکومت سے انتقام ہے۔ بیان میں مزید حملوں کی دھمکی دی گئی ہے۔
گزشتہ روز کے حملے کے بعد پشاورشہر کی فضا سوگوار ہے اور عوامی نیشنل پارٹی کی جانب سے بھی شہر میں یوم سوگ کا اعلان کیا گیا ہے۔ خیبرپختونخوا بار کونسل نے بھی واقعے پر تین روزہ سوگ کا اعلان کرتے ہوئے آج عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ کیا۔