لاہور: مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کی وطن واپسی سے قبل لاہور میں (ن) لیگی کارکنوں کےخلاف لاہور پولیس کی جانب سے گرفتاریوں کا سلسلہ شروع ہوگیا جس میں 100 سے زائد کارکنوں کی گرفتاری پر مختلف تھانوں کے باہر احتجاج بھی کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا یافتہ ملزم سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کی بیٹی مریم نواز نے کل (بروز جمعہ) لندن سے وطن واپسی کا اعلان کیا ہے۔
سابق وزیراعظم نواز شریف کی وطن واپسی سے پہلے لاہور پولیس کی جانب سے مسلم لیگ (ن) کے کارکنوں کی گرفتاریاں شروع کردی اور اب تک بلدیاتی نمائندوں سمیت 100 سے زائد لیگی کارکنوں کو گرفتار کرلیا۔
گرفتار افراد میں متعدد یوسی چئیرمین، وائس چیئرمین اور کونسلروں سمیت سرگرم کارکن شامل ہیں۔ پولیس کے کریک ڈاؤن کے بعد تھانوں کے باہر لیگی امیدواروں نے کارکنوں کے ہمراہ احتجاج کیا اور ٹائر جلا کر سڑک بلاک کردی۔
دوسری جانب سے ڈی آئی جی آپریشنز لاہور شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ کسی بھی سیاسی جماعت کو قانون ہاتھ میں نہیں لینے دیں گے، ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر بلا امتیاز کارروائی عمل میں لائی جا رہی ہے جبکہ شرپسند کارکنان کی نظربندی اور ضابطہ اخلاق پر عمل کے سخت احکامات دیئے گئے ہیں۔محکمہ داخلہ کی جانب سے شرپسند کارکنان کی نظربندی کے لئے فہرستیں تیار کی گئی ہیں جبکہ ضلعی انتظامیہ کو 300 افراد کو نظربند کرنے کا حکم دیا۔