مستونگ میں بلوچستان عوامی پارٹی کی انتخابی جلسے میں خودکش حملے میں نوابزادہ سراج رئیسانی سمیت 128 افراد جاں بحق اور120 زخمی ہوگئے ہیں ۔ کئی زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔
لیویزذرائع کے مطابق دھماکا انتخابی مہم کے دوران درینگڑھ کے علاقے میں ہوا جب بلوچستان عوامی پارٹی کے امیدوار سراج رئیسانی اپنی انتخابی مہم کے سلسلے میں ایک جلسے میں موجود تھے کہ اس دوران خودکش حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑا دیا۔
ڈپٹی کمشنرمستونگ کے مطابق سراج رئیسانی کو زخمی حالت میں طبی امداد کیلئے کوئٹہ منتقل کیا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے۔
بم ڈسپول اسکواڈ کے مطابق دھماکے میں 16 سے 20 کلوگرام دھماکا خیز مواد استعمال کیا گیا ۔
نوابزادہ سراج رئیسانی بلوچستان عوامی پارٹی کی طرف سے صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی بی 35 سے امیدوار ہیں ۔ نوابزدہ سراج رئیسانی سابق وزیراعلیٰ بلوچستان اسلم رئیسانی کے چھوٹے بھائی ہیں۔
مستونگ دھماکے کے بعد کوئٹہ کے سرکاری اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے، چھٹی پر موجود ڈاکٹروں اور طبی عملے کو واپس طلب کرلیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ آج صبح بنوں کے علاقے میں جے یو آئی (ف) کے رہنما اکرم خان درانی کے قافلے کے قریب بم دھماکے کے نتیجے میں 4 افراد جاں بحق اور39 زخمی ہوگئے تھے تاہم اکرم درانی اس حملے میں محفوظ رہے۔
یہ بھی یاد رہے کہ 3 روز قبل پشاور کے علاقے یکہ توت میں عوامی نیشنل پارٹی کی کارنر میٹنگ کے دوران دھماکے میں عوامی نیشنل پارٹی کے مرحوم رہنما بشیر بلور کے بیٹے اور اے این پی کے ’پی کے 78‘ کے انتخابی امیدوار ہارون بلورسمیت 22 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔