اسلام آباد: مسلم لیگ ن کے تاحیات قائد اورسابق وزیراعظم نوازشریف اوران کی صاحبزادی مریم نوازکو نیب ٹیم نے پاکستان پہنچنے کے بعد لاہورایئرپورٹ پر گرفتارکرلیا اور انہیں بذریعہ خصوصی طیارہ اسلام آباد لے جایا گیا ۔ایئرپورٹ سےنواز شریف اور مریم نواز کو35سے 40گاڑیوں کے قافلہ میں اڈیالہ جیل منتقل کیا گیا۔ دونوں کو اڈیالہ جیل کے پچھلے دروازے سے اندر لیجایا گیا، ان کے جیل پہنچنے کے بعد آرپی او راولپنڈی اور مجسٹریٹ بھی اڈیالہ جیل پہنچ گئے ۔ نجی ٹی وی چینل کے مطابق رات گئے دونوں کو ایک ہی یامختلف مقامات پر رکھنے کے پلان میں تیسری مرتبہ تبدیلی کرتے ہوئے مریم نواز کو بھی نوازشریف کے ساتھ ہی اڈیالہ جیل میں ہی رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اوراس سلسلے میں پولیس اورانتظامیہ کو ّآگاہ کردیاگیا۔ جیل کے ڈاکٹرز نے دونوں کا میڈیکل چیک اپ کرکے دونوں کو مکمل صحت یاب قرار دیدیا ہے جبکہ دونوں کو بی کلاس اور تمام سہولتیں بھی فراہم کردی گئی ہیں۔ دریں اثنا وزارت قانون نے کیس کے جیل ٹرائل کا نوٹیفکیشن جاری کرتے ہوئے اڈیالا جیل کو احتساب عدالت قرار دینے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا، اب احتساب عدالت کے جج محمد بشیر اڈیالہ جیل میں کیس کی سماعت کریں گے۔ اس سے قبل ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا سنانے والے جج محمد بشیر احتساب عدالت پہنچے تھے اور نیب پراسیکیوشن ٹیم کی درخواست پر انہوں نے جلد آڈر پاس کرکے نوازشریف اور مریم نواز کو جیل بھیجنے کاحکم دیا۔ نیب پراسیکیوٹرسردارمظفرعباسی کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی رسک کی وجہ سے نواز شریف اور مریم نواز کو عدالت میں پیش کرناممکن نہ تھا۔ دونوں کو نیب یاپولیس کی تحویل میں زیادہ دیرتک نہیں رکھا جاسکتا تھا اس لیے عدالت میں جج نے جلد آڈر پاس کرکے انہیں جیل روانہ کیا۔
قبل ازیں ابوظہبی سے لاہورآنے والے نجی طیارے کے اترتے ہی 3 خواتین اہلکاروں سمیت نیب کی 16 رکنی ٹیم نے قانونی کارروائی شروع کردی تھی اوراہلکاروں نے نوازشریف اور مریم نواز کے پاسپورٹس قبضے میں لئے اورامیگریشن کا عمل مکمل ہونے کے بعد دونوں کو باقاعدہ گرفتار کرلیا تھا۔
نوازشریف کی گرفتاری کے دوران ان کے ہمراہ لندن اورابوظبی سے لاہورپہنچنے والے ن لیگی رہنماؤں نے ایف آئی اے اورنیب کی ٹیم سے ہاتھا پائی بھی کی ۔
اطلاعات کے مطابق نیب کی ٹیم نے نوازشریف اورمریم نواز کو گرفتار کرنے کے بعد ٹرمینل کی جانب سے لے جانے کیلئے گاڑی میں بیٹھنے کیلئے کہا مگرانہوں نے انکار کردیا اورپیدل ہی ٹرمینل کی جانب چل دئیے جس کے بعد دونوں کو ایک خصوصی طیارے میں بٹھادیا گیا جو انھیں لے کرآسلام آباد پہنچاجہاں سے نواز شریف کو بذریعہ ہیلی کاپٹر اڈیالہ جیل منتقل کیا گیا۔
اطلاعات کےمطابق نوازشریف اورانکی صاحبزادی کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے جیل منتقل کرنے کی تمام تیاریاں مکمل تھیں تاہم موسم کی خرابی کی وجہ سے پرائیویٹ طیارے کے ذریعے اسلام آباد لے جایاگیا
نجی ٹی وی کے مطابق نواز شریف اور مریم نواز کو الگ سکواڈ کے ذریعے اڈیالہ جیل پہنچایا گیا جہاں 6 رکنی میڈیکل ٹیم نےان کا طبی معائنہ کیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ جیل مینوئل کے مطابق طبی معائنہ صرف جیل میں ہی ہو سکتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ مریم نواز کو بھی اڈیالہ منتقل کیا گیا ہے جہاں طبی معائنے کے بعد انہیں سہالہ ریسٹ ہاؤس منتقل کر دیا جائے گا جسے سب جیل قرار دے کر نوٹیفکیشن جاری کیا جا چکا ہے۔اڈیالہ جیل میں اُنہیں بی کلاس دے دی گئی۔
نوازشریف اور مریم نواز کا میڈیکل چیک اپ کے بعد میڈیکل ٹیم نے دونوں کو صحت مند قرار دے دیا ہے۔جیل میں اُنہیں بی کلاس دے دی گئی۔
جیل مینول کےمطابق بی کلاس میں ٹیلی وژن، اخبار اور بیڈ کی سہولت دی جاتی ہے جبکہ اٹیچ باتھ روم، پنکھا اور ایک مشقتی بھی دیاجاتاہے۔
نواز شریف، مریم نواز اور دیگر کے خلاف دو ریفرنسز کی سماعت اڈیالہ جیل میں کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
وزارت قانون نے ملزمان کے جیل ٹرائل کا حکم دیتے ہوئےنوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔
وزارت قانون کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق احتساب عدالت کی آئندہ کارروائی اڈیالہ جیل میں ہوگی۔
نوٹی فکیشن میں کہا گیا ہے کہ نواز شریف اوردیگر کیخلاف 2 ریفرنسز کی سماعت جیل میں ہوگی، ان ریفرنسز میں العزیزیہ اسٹیل ملزاورفلیگ شپ انوسٹمنٹ ریفرنس شامل ہیں۔
اڈیالہ جیل میں ٹرائل کاحکم قومی احتساب آرڈیننس کی شق16 کے تحت دیا گیا ہے۔جس کے بعد مریم نواز کو خواتین کے بیرک میں منتقل کردیا گیا۔
اس سے پہلے نوازشریف اورمریم نوازابوظہبی سےاتحاد ایئرویز کی پرواز ای وائے 243 سے لاہورایئرپورٹ پہنچے تھے ۔
سابق وزیراعظم نوازشریف اور ان کی بیٹی مریم نواز کے ساتھ ن لیگ کے 40 رہنما بھی لندن اورابوظہبی سے لاہورآئے ہیں ۔
طیارے میں گفتگو کرتے سابق وزیراعظم نوازشریف نے کہا تھا کہ ملک میں جگہ جگہ رکاوٹیں کھڑی کی گئی ہیں،پاکستان کو میدان جنگ بنادیا گیا ہے، 70 سال سے جو رسوائی جھیلتے رہے ہیں اس سے قوم کو نجات دلانے پاکستان جارہے ہیں، انہوں نے کہا کہ آج وطن نوازشریف نہیں بلکہ انقلاب آئے گا۔
اس سے پہلے ابوظہبی میں مختصر قیام کے بعد نوازشریف اپنی صاحبزادی مریم نوازکے ہمراہ وطن واپسی کے لئے پاکستان روانہ ہوئے تھے۔
واضح رہے کہ نوازشریف اورانکی صاحبزادی مریم نوازکو ابوظہبی سے لاہورلانے پروازتاخیر کا شکارہوگئی تھی۔