شہبازشریف سمیت دیگر رہنماؤں کیخلاف مقدمہ درج،دہشتگردی کی دفعات شامل

لاہور:پولیس نےگزشتہ روز بغیر اجازت ریلی نکالنے ، توڑپھوڑاور پر تشدد واقعات پر مسلم لیگ ن کے صدر میاں شہباز شریف سمیت دیگر رہنماؤں کیخلاف مقدمہ درج کر لیا۔ مقدمے میں انسداد دہشت گردی ایکٹ کی دفعہ 7، اقدام قتل اور دیگر سنگین جرائم کی دفعات شامل کی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق لاہور میں نواز شریف کے استقبال کے لیے ریلی نکالنے پر لوہاری گیٹ پولیس اسٹیشن میں ایس ایچ او کی مدعیت میں شہباز شریف، حمزہ شہباز، جاوید ہاشمی، عظمٰی بخاری، سائرہ افضل تارڑ، مریم اورنگزیب، کامران مائیکل، کرنل (ر)مبشر، راجہ ظفرالحق اور مشاہد حسین سید سمیت درجنوں (ن) لیگی رہنماؤں اور کارکنوں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے، مقدمے میں انسداد دہشت گردی ایکٹ کی دفعہ 7، اقدام قتل اور دیگر سنگین جرائم کی دفعات شامل کی گئی ہے۔
تھانہ نواب ٹاؤن میں اقدام قتل، دہشت گردی، توڑ پھوڑ اور دیگر سنگین دفعات کے تحت درج کئے گئے مقدمے میں سیف الملوک کھوکھر، ملک شفیع کھوکھر، ملک افضل کھوکھر، ملک عرفان کھوکھراور شہباز ڈوگر کے علاوہ 500 نامعلوم افراد کو نامزد کیا گیا ہے۔
شمالی کینٹ تھانے میں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، شہباز شریف کے پولیٹیکل سیکرٹری طلحہ برکی اور سابق وزیر صحت خواجہ سلمان رفیق کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
گجرات میں مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں اور کارکنوں کے خلاف 4 مختلف تھانوں میں مقدمات درج کئے گئے ہیں، ان مقدمات میں 96 ملزمان نامزد جب کہ 655 افراد نامعلوم ظاہر کئے گئے ہیں۔ ان مقدمات میں دفعہ 144 کی خلاف ورزی، اقدام قتل، فائرنگ، پولیس اہلکاروں کی وردی پھاڑنے اور کار سرکار میں مداخلت سمیت متعدد دفعات شامل کی گئی ہیں۔ پولیس نے ان مقدمات میں کئی لیگی رہنماؤں کو بھی حراست میں لے لیا ہے، جن میں سابق مشیر وزیراعلیٰ پنجاب نوابزادہ طاہر، سابق ارکان قومی و صوبائی اسمبلی عابد رضا، مبشرحسین، نوابزادہ حیدر مہدی، شبیر کوٹلہ اور معین نواز شامل ہیں۔
سرگودھا میں بلا اجازت ریلی نکالنے اور ہوائی فائرنگ کرنے کے الزام میں 22 (ن) لیگی کارکنان کو گرفتار کرکے ان کے خلاف مقدمہ درج کرلیاگیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزمان کے خلاف بلا اجازت ریلیاں نکالنے اور قانون کی خلاف ورزی کرنے پر سخت کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔