لالہ موسیٰ / منڈی بہاوالدین: چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ کٹھ پتلی اتحاد بنانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ عمران خان کی غلط فہمی ہے کہ وہ سازشیں کرکے وزیراعظم بن سکتے ہیں۔
لالہ موسیٰ میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے عمران خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ گالم گلوچ اورنفرت کی سیاست کرکے شاید قلیل المدت فائدہ اٹھالیا جائے اوریہ لاڈلے کی پرانی عادت ہے تاہم اس عمل سے قوم کو طویل المدت نقصان پہنچے گا۔
بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ خان صاحب اگر اتنے ہی مقبول ہوتے اور عوام ان کے ساتھ ہوتی تو انہیں اتنی سہولتیں دینے کی کیا ضرورت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی ہو یا جی ڈی اے وہ آزادانہ انتخابات میں مقابلہ نہیں کرسکتے، جو بھی سازشیں ہورہی ہیں ایک دن ان کے ثبوت سامنے لائیں گے۔
بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ وہ عوام دوست پالیسیوں کو ملکی سیاست پر ترجیح دیں گے، پہلے بھی کہا کہ کالعدم تنظیموں کوالیکشن لڑنے کی اجازت نہیں ہونا چاہیئے، ان پر بارباراعتراض کیا اورالیکشن کمیشن سے بھی شکایت کی، کالعدم تنظیموں کو الیکشن لڑنے کی اجازت دینے کی مذمت کرتا ہوں۔
چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ جیالے لڑنے کے لئے پرجوش ہیں، وہ پہلے بھی مشکل وقت کا سامنا کرچکے ہیں اوراب بھی مشکلات کا سامنا کرنے کے لئے تیارہیں۔
اس سے پہلے منڈی بہاؤالدین میں ریلی سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ شہید بھٹوانقلابی منشور لے کر آئے تھے لیکن آج میں ایک اورانقلابی منشورلایا ہوں جو اپکے مسائل کا حل نکال سکے گا۔
انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی ہمیشہ غربت ختم کرنے کے لیے کام کرتی ہے دیگر جماعتیں نہیں کرتیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ملک کی 60 فیصد آبادی غذائی قلت کا شکار ہے لہٰذا یونین کونسل کی سطح پر فوڈ اسٹور کھولیں گے جو خواتین چلائیں گی۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کا منشور ہمیشہ کسان دوست رہا ہے، ملک میں ہرکسان کو رجسٹر کرائیں گے پھر بے نظیرکسان کارڈ دیں گے جبکہ کسان کارڈ کے تحت فصلوں کی انشورنس کی جائے گی اور فصلوں کے نقصان کی صورت میں حکومت مدد کرسکے گی۔
انہوں نے کہا کہ ن لیگ ہو یا پی ٹی آئی ان کی معاشی اورسیاسی پالیسی ایک ہے اوریہ دونوں آمر کی پیداوار ہیں۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ ہمیں مرکز کی سطح پراصولوں کی سیاست واپس لانا پڑے گی، گالم گلوچ کی سیاست سے مسائل کا حل نہیں نکلتا۔