سرکاری ہیلی کاپٹرز کا استعمال،عمران خان نیب میں پیش نہ ہوئے،مہلت مانگ لی

پشاور: چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے سرکاری ہیلی کاپٹراستعمال کرنے کے کیس میں بدھ کو نیب میں پیش نہیں ہوئے اور پیشی کے لئے مہلت مانگ لی ہے۔

چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے 2 فروری کو عمران خان کی جانب سے خیبرپختونخوا حکومت کے 2 ہیلی کاپٹرز کو غیرسرکاری دوروں کے لئے نہایت ارزاں نرخوں پراستعمال کرنے کا نوٹس لیتے ہوئے انکوائری کا حکم دیا تھا۔

قومی احتساب بیورو خیبرپختونخوا نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کو آج طلب کیا تھا۔

عمران خان کے وکیل بابراعوان کی جانب سے نیب کو مراسلے کے ذریعے جواب بھجوایا گیا جس میں بتایا گیا کہ انتخابات قریب ہیں، عمران خان تحریک انصاف کی انتخابی مہم کی قیادت کررہے ہیں اس لئے طے شدہ مصروفیات کے باعث ان کا نیب میں پیش ہونا مشکل ہے۔

مراسلے میں کہا گیا کہ انتخابات کے فوری بعد عمران خان ترجیحاً نیب کے روبرو پیش ہوں گے اس لئے نیب مناسب سمجھے تو آئندہ سماعت کے لیے7 اگست کی تاریخ مقرر کرلے۔

مراسلے میں بابر اعوان کی جانب سے بتایا گیا ہےکہ عمران خان نے نیب کی تحقیقات کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیاسی عزائم سے مبرا مکمل طورپرشفاف احتساب کی بھرپورحمایت کرتے ہیں، ہمیشہ نیب کو مضبوط بنانے کی وکالت کی اورانتخابات میں کامیاب ہوئے تو نیب کو مضبوط بنائیں گے۔

دوسری جانب نیب خیبرپختونخوا کا کہنا ہے کہ عمران خان کے وکیل کی جانب سے درخواست موصول ہوگئی ہے جس میں عمران خان کے انتخابی مہم میں مصروف ہونے کے باعث وقت مانگا گیا ہے۔

واضح رہےکہ نیب کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ عمران خان  نے ہیلی کاپٹرایم آئی17 پر22 گھنٹے اورایکیوریل ہیلی کاپٹرپر52 گھنٹے پرواز کی اوراوسطاً 28 ہزار روپے کے حساب سے 74 گھنٹوں کے 21 لاکھ 7 ہزار 181 روپے ادا کئے تھے۔