اسلام آباد:آئی جی بلوچستان نے کہاکہ مستونگ اور پشاور میں ہونے والے دہشت گردی کے واقعات میں ملوث دہشت گردوں کی شناخت ہوگئی ہے۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کو بریفنگ کے دوران آئی جی بلوچستان نے بتایا کہ مستونگ میں دہشت گردی کا واقعہ داعش کی کارروائی ہے اور خودکش حملہ آور کا نام حافظ نواز ہے ۔
انہوں نے بتایا کہ حملہ آور کا تعلق ایبٹ آباد سے ہے جہاں سے وہ سندھ گیا اور سندھ میں وہ کالعدم تنظیموں سے جڑا رہا اورخودکش حملہ آور لشکر جھنگوی کا بھی حصہ رہا اور بعد میں انہوں نے کالعدم شدت پسند تنظیم داعش میں شمولیت اختیار کرلی۔
انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں ہونے والی دہشت گردی کی کارروائی بھی داعش نے ہی کی تھی،خودکش بمبار کے دو سہولت کاروں کا بھی پتہ چل گیا ہے، سہولت کار مفتی حیدراورحافظ نعیم کالعدم داعش کے مقامی کمانڈر ہیں جنہیں گرفتار کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
انہوں نے کہاکہ افغانستان میں داعش نے کنٹرول سنبھال لیا، وہاں سے بلوچستان بھی آگئی ہے۔
وسری جانب خیبرپختون خوا پولیس حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما ہارون بلور پر حملہ کرنے والے خودکش بمبار کا پتہ لگا لیا گیا ہے،پولیس کے مطابق حملہ آور کا تعلق ہنگو سے تھا اور اس کے دو سہولت کار تھے جن کی گرفتاری کے لئے ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں۔
واضح رہے کہ 13 جولائی کو مستونگ میں بلوچستان عوامی تحریک کی انتخابی مہم کے دوران خودکش بمبار کے حملے کے نتیجے میں بلوچستان عوامی پارٹی کے امیدوارنوابزادہ سراج رئیسانی سمیت 149 افراد شہید اور درجنوں زخمی ہوگئے تھے۔