اسلام آباد: نیکٹا کے سربراہ ڈاکٹرسلیمان نے انکشاف کیا ہےکہ ملک میں تمام سیاسی جماعتوں کی قیادت کو خطرہ ہے اورکالعدم تحریک طالبان پاکستان کی طرف سے سب سے زیادہ تھریٹ الرٹ ہیں ۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے خصوصی اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے نیشنل کاؤنٹر ٹیررازم اتھارٹی (نیکٹا) کے سربراہ ڈاکٹر سلیمان نے بتایا کہ ملک میں تمام سیاسی جماعتوں کی قیادت کو خطرہ ہے اوراب تک 65 تھریٹ الرٹ آئے ہیں، کالعدم تحریک طالبان کی طرف سے سب سے زیادہ تھریٹ الرٹ ہیں، کالعدم جماعت الاحراراور داعش سے بھی خطرات آئے ہیں جبکہ میرے پاس ایم کیوایم لندن کی طرف سے ایک تھریٹ الرٹ ریکارڈ پرہے۔
ڈاکٹرسلیمان نے مزید بتایا کہ بلوچستان اورخیبرپختونخوا کے لیے زیادہ تھریٹ موصول ہوئے ہیں، انٹیلی جنس ایجنسیوں کو کومبنگ آپریشنز لانچ کرنے چاہئیں جبکہ اضلاع اورتھانوں کی سطح پرکو آرڈینیشن کمیٹیاں قائم کی جائیں۔
انہوں نے کہا کہ نیکٹا انٹیلی جنس اداروں کی رپورٹس کو صوبوں سے شیئر کرتا ہے، جن سیاسی قائدین کی زندگیوں کو خطرہ ہے ان کی فہرست کمیٹی کودی جائے گی۔
نیکٹا سربراہ کا کہنا تھا کہ الیکشن عمل کےخلاف کچھ عسکریت پسند گروپ متحرک رہتے ہیں، یہ گروپ مخصوص پارٹیوں کو نشانہ بناتے ہیں۔
نیکٹا کے سربراہ ڈاکٹرسلیمان کا کہنا تھا کہ 65 افراد پر حملوں کی رپورٹ ہے اوران میں ملک کی تمام سیاسی جماعتوں کی قیادت کو خطرہ ہے۔ جماعت الاحرار اور داعش سے بھی خطرات ہیں تاہم کالعدم تحریک طالبان پاکستان کی جانب سے سب سے زیادہ تھریٹ الرٹ ہیں، ٹی ٹی پی کا نیا سربراہ زیادہ خطرناک ہے کیونکہ وہ تمام ناراض گروپوں کو اکٹھا کررہا ہے۔
آئی جی اسلام آباد نے کمیٹی ارکان کو بتایا کہ پولیس کو 68 تھریٹ الرٹ موصول ہوئے جس میں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور چیئرمین تحریک انصاف عمران کا نام بھی شامل ہے۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے آئی جی اسلام آباد کا کہنا تھا کہ پولیس کو 68 تھریٹ الرٹ موصول ہوئے ہیں، یہ تمام خدشات مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں اور کارکنان کے حوالے سے ہیں، نیکٹا نے بڑے سیاسی رہنماؤں کے حوالے سے خدشات کا اظہار کیا ہے اوران میں تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے نام شامل ہیں۔