کراچی: عام انتخابات میں ملک بھر کی جیلوں میں قید 80 ہزار قیدی ووٹ دینے کے حق سے محروم رہے گیں۔ سابق آئی جی جیل نصرت منگن نے بھی بتایا کہ ماضی میں بھی قیدی ووٹ کاسٹ کرنے کے حق سے محروم رہے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق کسی بھی قیدی کو انتخابی عمل میں حصہ لینے کا حق حاصل ہے اور قیدی بیلٹ پیپر بذریعہ جیل انتظامیہ متعلقہ پریذائیڈنگ افسر کو درخواست دے کر بیرک میں منگوا سکتا ہے تاہم قیدیوں کے ووٹ دینے کے حوالے سے الیکشن کمیشن کی جانب سے کوئی اقدامات سامنے نہیں آئے۔
پنجاب کی 40 مختلف جیلوں میں ایک ہزار خواتین سمیت 49 ہزار 100 قیدی ہیں جبکہ سندھ کی 26 جیلوں میں 200 خواتین سمیت قیدیوں کی تعداد 19 ہزار سے زائد ہے۔ خیبر پختونخوا کی 23 جیلوں میں 220 خواتین سمیت 10 ہزار 50 اور بلوچستان کی 11 مختلف جیلوں میں 20 خواتین سمیت 2100 سے زائد قیدی موجود ہیں۔
سابق آئی جی جیل نصرت منگن کا کہنا ہے کہ ماضی میں بھی الیکشن کے دوران قیدیوں کو ووٹ کاسٹ کرنے کی سہولت فراہم نہیں کی گئی تھی۔ قیدی اپنا ووٹ مرضی کے امیدوار کو کاسٹ کر کے سربمہر لفافہ پریزائیڈنگ افسر کو بھیج سکتا ہے۔ لیکن قیدیوں کو ووٹ کے حق سے متعلق شعور یا آگاہی فراہم نہیں کی جاتی ہے۔