راولپنڈی: مسلم لیگ (ن) کے رہنما حنیف عباسی کے خلاف ایفی ڈرین کوٹہ کیس میں دلائل کے لئے مزید وقت دینے کی درخواست مسترد کردی گئی۔
راولپنڈی کی انسداد منشیات کی خصوصی عدالت کے جج محمد اکرم خان نے حنیف عباسی کی درخواست پر سماعت کی۔
سماعت کے دوران ملزم کے وکیل تنویر اقبال نے دلائل کے لئے مزید وقت مانگنے کی درخواست دی جس پر فیصلہ محفوظ کرلیا گیا تھا۔
فاضل جج نے درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ مجھے کل ایفی ڈرین کیس کا فیصلہ دینا ہے اس لئے مزید وقت نہیں دیا جاسکتا اس موقع پر حنیف عباسی کے وکیل نے کہا کہ ابھی دلائل مکمل نہیں ہو سکتے۔ جس حد تک دلائل دےسکا، دوں گا۔
جس پر جج نے کہا کہ میں دلائل سنوں گا چاہیے اگلا دن بھی آجائے اور دلائل سننے کے بعد چیمبر میں بیٹھ کر فیصلہ لکھوں گا۔
عدالت میں اینٹی نارکوٹکس فورس کے وکیل نے گواہ نعیم کا بیان عدالت میں پڑھ کر سنایا اور کہا کہ گواہ نے بیان دیا ہے اس کا سرٹیفیکٹ دینا چاہتے ہیں۔
جس پر حنیف عباسی کے وکیل نے کہا کہ گواہ کے بیان کی کلیریکل غلطیوں کو اس موقع پر درست نہیں کیا جاسکتا۔ گواہ نے 2015 میں بیان ریکارڈ کروایا اور نیب دلائل مکمل کر چکی ہے اور اب ہمارے اعتراض پر یہ سرٹیفکیٹ جمع کروانے کی باتیں کر رہے ہیں۔
اس موقع پر جج سردار محمد اکرم نے ریمارکس دیئے کہ اس لئے کہتے ہیں وکالت بہت مشکل کام ہے۔ آنکھ اور کان کھلے رکھنے پڑتے ہیں۔
عدالت نے فریقین وکلا سے استفسار کیا کہ ملزم کی درخواست پر فیصلہ ابھی دوں یا آخر میں، آج جمعہ ہے اور اگر فیصلہ لکھنے بیٹھا تو آدھا گھنٹہ لگے گا جس پر فریقین کے وکلا نے کہا کہ آپ فیصلہ آخر میں دے دیں۔