اسلام آباد ہائیکورٹ نے نوازشریف ،مریم نوازاورکیپٹن (ر) صفدرکی ایون فیلڈ ریفرنس میں سزاؤں کے خلاف اپیلوں کو عدالتی چھٹیوں کے بعد سماعت کیلئے مقرر کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔
واضح رہے کہ عدالتی چھٹیاں 9 ستمبر کو ختم ہوں گی ۔ عدالت نے کیس دوسرے جج کو منتقل کرنے اورسزا معطل کرکے ضمانت کی درخواستوں کو30 جولائی کو سننے کا آرڈر جاری کیا ہے ۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایون فیلڈ ریفرنس میں نوازشریف ، مریم نوازاورکیپٹن صفدرکی سزا کے خلاف اپیلوں کی ابتدائی سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کیا ہے۔
جسٹس محسن اخترکیانی اورجسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا پانے والے مجرموں کی اپیلوں پرفیصلہ تحریرکیا۔
عدالت کے تحریری حکم کے مطابق نیب کو عدالتی معاونت کے لئے افسرمقررکرنے کی بھی ہدایت کی گئی ہے ۔
تحریری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ سزاؤں کے خلاف اپیلیں باقاعدہ سماعت کے لیے منظورکرلی گئی ہیں، جس پرنیب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب بھی طلب کرلیا گیا۔
کیس کی سماعت عدالتی تعطیلات کے بعد ہوگی، حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ وکلاء صفائی کی جانب سے اٹھائے گئے نکات کو زیربحث لانے کی ضرورت ہے، نیب ایون فیلڈ ریفرنس فیصلے پرعدالت کی معاونت کے لیے افسر مقرر کرے ۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے اپنے تحریری فیصلے میں کہا ہے کہ نواز شریف کی سزا معطلی کی درخواست پر سماعت جولائی کے آخری ہفتے میں ہوگی، کیس کو سماعت کے لیے جولائی کے آخری ہفتے میں دستیاب بنچ کے سامنے مقرر کیا جائے ۔
دلچسپ امر یہ ہے کہ تین دن قبل عدالت میں حکم لکھواتے ہوئے اپیلوں کی سماعت بھی جولائی کے آخری ہفتے تک ملتوی کی گئی تھی ۔
یاد رہے کہ رواں ہفتے جسٹس محسن اخترکیانی اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب پرمشتمل اسلام آباد ہائی کورٹ کے دو رکنی بنچ نے نوازشریف، مریم نوازاورکیپٹن (ر) صفدر کی ایون فیلڈ ریفرنس میں سزاؤں کے خلاف اپیلوں کی سماعت کی تھی ۔