کراچی: انسداد دہشت گردی کی عدالت نے نقیب اللہ قتل کیس کے مرکزی ملزم سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کی غیر قانونی اسلحہ اور دھماکا خیزاد مواد رکھنے کے مقدمے میں بھی ضمانت منظور کرلی۔
نقیب اللہ ماورائے عدالت قتل کیس کے مرکزی ملزم راؤ انوار کی اس سے قبل بھی عدالت نے ضمانت منظور کی تھی اور 10 لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا۔ تاہم غیر قانونی اسلحہ اور دھماکے خیز مواد رکھنے کے مقدمے میں ضمانت نہیں ملی تھی۔
کراچی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں سابق ایس ایس پی راؤ انوار کے خلاف غیر قانونی اسلحہ اور دھماکا خیز مواد رکھنے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔
اس موقع پر عدالت نے ملزم کی درخواست ضمانت منظور کرلی۔ عدالت نے ملزم راؤ انوار کو 10 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا ہے۔
یاد رہے کہ رواں سال 13 جنوری کو ملیر کے علاقے شاہ لطیف ٹاؤن میں سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار نے نوجوان نقیب اللہ محسود کو دیگر 3 افراد کے ہمراہ دہشت گرد قرار دے کر مقابلے میں مار دیا تھا۔
Tags راؤ انوار، ضمانت