اسلام آباد:الیکشن کمیشن آف پاکستان نے عام انتخابات کے لیے بیلٹ پیپرزکی چھپائی کا کام مکمل کر لیاہے اورعام انتخابات کے لیے 22کروڑ بیلٹ پیپرز چھاپے گئے ہیں۔
الیکشن کمیشن کے مطابق عام انتخابات 2018 کے سلسلے میں بیلٹ پیپرز کی چھپائی کا کام مکمل کرلیا گیا ہے، عام انتخابات کے لیے 22کروڑ بیلٹ پیپرز چھاپے گئے ہیں اور پہلی بار سیکیورٹی فیچرز پر مبنی بیلٹ پیپرز چھاپے گئے ہیں۔ جبکہ 10 کروڑ سے زائد بیلٹ پیپرز کراچی میں چھاپے گئے،ڈی جی خان ،سرگودھا ڈویژنز،بلوچستان ،سندھ، بہاولپور ،ملتان ، ساہیوال ڈویژنز کے لئے بیلٹ پیپرز کراچی میں چھاپے گئے ہیں اور کے پی اورفاٹا کے لئے 3 کروڑسے زائد بیلٹ پیپرپرنٹنگ کارپوریشن اسلام آباد میں چھاپے گئے ہیں۔
الیکشن کمیشن حکام کا مزید کہنا تھا کہ بیلٹ پیپرزکی چھپائی کا کام مکمل ہو گیا ہے جبکہ بیلٹ پیپرزکی ترسیل کا عمل چاروں صوبوں میں ماسوائے کراچی کے مکمل ہو گیا ہے جبکہ بلوچستان اورکے پی کے بیلٹ پیپرزکی چھپائی اورترسیل مکمل کر لی گئی ہے اورکراچی میں بیلٹ پیپرزکی ترسیل آج کی جا ئے گی۔
الیکشن کمیشن کے مطابق عام انتخابات میں قومی اسمبلی کے بیلٹ پیپر کا رنگ سبز اور صوبائی اسمبلیوں کے لیے بیلٹ پیپر کا رنگ سفید ہوگا۔الیکشن کمیشن کے وضع کردہ طریقہ کار میں بتایا گیا ہےکہ پہلے مرحلے میں پولنگ افسر ووٹر کا اصل قومی شناختی کارڈ چیک کرے گا، پولنگ افسرشناختی کارڈ کی چیکنگ کے بعد ووٹرلسٹ میں درج نام چیک کرے گا اور ووٹر کا نام اور سلسلہ نمبر پولنگ ایجنٹس کے لیے بلند آواز میں پکارا جائےگا۔
الیکشن کمیش کے مطابق ووٹر کا سیدھی لکیر دے کر لسٹ سے نام کاٹ دیا جائے گا جس کےبعد کاؤنٹر فائلر پر ووٹر کے انگوٹھے کا نشان لیا جائے گا، پھر انگوٹھے کے ناخن کے جوڑ پر ان مٹ سیاہی کا نشان لگایا جائے گا۔
الیکشن کمیشن کے مطابق قومی و صوبائی اسمبلی کے لیے اسسٹنٹ پریزائیڈنگ افسر بیلٹ پیپر کی پشت پر دستخطے کرے گا، دستخط لینے کے بعد ووٹر کو سبز رنگ اور سفید بیلیٹ پیپر جاری کیا جائے گا اور ووٹر ووٹنگ اسکرین کے پیچھے جا کر اپنے پسندیدہ امیدوار کے انتخابی نشان پر مہر لگائے گا۔
الیکشن کمیشن نےبتایا کہ قومی اسمبلی کا سبز بیلٹ پیپر سبز ڈھکن والے جب کہ صوبائی اسمبلی کا سفید بیلٹ پیپر سفید ڈھکن والے باکس میں ڈالا جائے گا۔
الیکشن کمیشن کے مطابق پولنگ کا عمل 25 جولائی کو صبح 8 بجے شروع ہوگا اور شام 6 بجے ختم ہوگا، پولنگ کا وقت ختم ہونے کے بعد پولنگ اسٹیشن کا دروازہ بند کر دیا جائے گا اور وقت ختم ہونے پر پولنگ اسٹیشن کے اندر موجود ووٹرز کو ووٹ ڈالنے کی اجازت ہوگی۔