راولپنڈی: انسداد منشیات کی عدالت نے مسلم لیگ (ن) کے رہنما حنیف عباسی کے خلاف ایفی ڈرین کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا ،عدالت کا کہنا ہے کہ فیصلہ 3سے 4 گھنٹے بعد سنایا جائے گا۔
راولپنڈی کی انسداد منشیات کی عدالت کے جج سردار محمد اکرم خان کی سربراہی میں کیس کی سماعت ہوئی اور حنیف عباسی کے وکیل تنویر اقبال نے عدالت کی دی ہوئی 12 بجے کی ڈیڈ لائن میں اپنی حتمی دلائل مکمل کیے۔
حنیف عباسی کے وکیل نے مؤقف اپنایا کہ جو دوائیں فروخت کی گئی ہیں ان کی بینک ٹرانزکشن موجود ہیں، اے این ایف نے جو ریکارڈ دیا وہ ادھورا تھا، صرف لیبارٹری رپورٹ دی گئی،گولیوں کی پروڈکشن اور ان میں ایفیڈرین کی مقدارکا نہیں بتایا گیا۔
وکیل صفائی نےعدالت میں سیلز ریکارڈ اور بینک ٹرانزکشن کاریکارڈ بھی پیش کیا۔
وکلا کے دلائل مکمل ہونے کے بعد عدالت نے کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا اور کہا کہ فیصلہ تین سے چار گھنٹےمیں سنایا جائے گا۔
یاد رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے پہلے ہی انسداد منشیات کی عدالت کو حنیف عباسی کے خلاف ایفیڈرین کیس کا فیصلہ 21 جولائی کو سنانے کا حکم دے رکھا ہے۔
ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف حنیف عباسی نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تاہم اعلیٰ عدالت نے 17 جولائی کو فیصلہ سناتے ہوئے ایفی ڈرین کیس کا فیصلہ 21 جولائی کو سنانے کے اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم کےخلاف حنیف عباسی کی درخواست مسترد کی۔
واضح رہے کہ اے این ایف نے 2012ء میں یہ مقدمہ درج کیا تھا جس میں الزام ہے کہ حنیف عباسی وغیرہ نے ادویات کیلئے 500کلو ایفی ڈرین کا کوٹہ حاصل کر کے اس کا غلط استعمال کیا۔گزشتہ چھ برس سے یہ مقدمہ زیرسماعت تھا جس میں استغاثہ کے تقریباً 36گواہوں نے اپنے بیانات قلمبند کروائے، ہائی کورٹ کے حکم پر ٹرائل کورٹ گزشتہ ایک ہفتے سے اس کیس کی سماعت روزانہ کی بنیاد پر کر رہی ہے اور 21 جولائی کو اس کیس کا فیصلہ سنائے جانے کی ہدایت دی گئی تھی۔